محکمہ زراعت کا کاشتکاروں کو گہری کھیلیاں بنا کر کھلے سیاڑوں میں گنے کی فصل کاشت کرنے کامشورہ

191
sugarcane
sugarcane

فیصل آباد۔ 22 فروری (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو گنے کی فصل کو کھلے سیاڑوں اور گہری کھیلیوں میں کاشت کرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے

کہ کماد کی کاشت کیلئے ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگایا جائے اور پھر رجر کے ذریعے 10 سے12 انچ کی گہری کھیلیاں 4 فٹ کے فاصلے پر بنائی جائیں اور ان میں پہلے فاسفورس اور پوٹاش کی کھادیں ڈالیں اور پھر سیاڑوں میں سموں کی 2لائنیں 6 انچ کے فاصلے پر اس طرح لگائیں کہ سموں کے سپرے آپس میں ملے ہوئے ہوں جس کے بعد ان کو مٹی کی ہلکی سی تہہ سے ڈھانپ دیا جائے اوربیج پر مٹی ڈالنے میں احتیاط کی جائے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے کہا کہ کاشتکار مذکورہ صورتحال میں سہاگہ نہ پھیریں بلکہ ہاتھ یا پاؤں سے مٹی ڈالیں اور ہلکا پانی لگا دیں نیز مناسب وقفہ پر جب کھیلیاں خشک ہوجائیں تو دوبارہ پانی لگادیں اس طرح کماد کے اگنے تک حسب ضرورت پانی لگاتے رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ اچھی پیداوار لینے کے لیے سیاڑوں کا درمیانی فاصلہ 4 فٹ ہونا چاہیے تاکہ کھلے سیاڑوں میں پودوں کو روشنی، ہوا اور غذائیت وافر ملتی رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہل، ترپھالی سے گوڈی و نلائی کی جاسکتی ہے اور آسانی کے ساتھ مٹی چڑھائی جاسکتی ہے اس طرح وقت اور اخراجات کی بچت ہوتی ہے اور حسب ضرورت پانی کی کمی کرکے فصل کو گرنے سے بچایا جاسکتاہے۔انہوں نے بتایاکہ مزید معلومات، مشاورت، رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کی فری ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کیا جا سکتاہے۔