محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کوگندم کی بروقت کاشت کے لیے فوری منصوبہ بندی کی ہدایت

106
کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کیلئے چنے و مسور کی بجائے برسیم، لوسرن یا گندم کاشت کرنے کی ہدایت

فیصل آباد۔ 10 اکتوبر (اے پی پی):ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے کاشتکاروں کو گندم کی بروقت کاشت اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے لیے فوری منصوبہ بندی کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں اور کسانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے وسائل کے مطابق فصل کاشت کریں اور اگر انہیں فصل کی کاشت میں کسی مالی مشکل کا سامنا ہو تو وہ پنجاب پراونشل کو آپریٹو بینک یا زرعی ترقیاتی بینک سے آسان شرائط پر قرضہ حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نےکہا کہ پچھیتی کاشت کے لیے شرح بیج میں اضافہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ درجہ حرارت میں کمی سے بیج کا اگاؤ کم اور پودا جھاڑ کم بناتا ہے جس سے سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں۔

انہو ں نے بتا یا کہ شرح بیج میں اضافہ جڑی بوٹیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ گندم کے پودے زیادہ ہونے سے جڑی بوٹیوں کو پھلنے پھولنے کا موقع نہیں ملتا۔ انہوں نے بتا یا کہ محکمہ زراعت کا عملہ کاشتکاروں کی معاونت کے لیے ہمہ وقت مستعد ہے لہٰذا ان کی خدمات سے کسی بھی وقت استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ایسے علاقے جہاں پانی کی کمی ہو وہاں گندم کو پٹڑیوں پر کاشت کیا جا سکتا ہے جبکہ پٹڑیوں پر کاشت کی گئی گندم میں کماد، سرسوں وغیرہ کی مخلوط کاشت بھی آسانی سے کی جا سکتی ہے نیز خشک طریقہ سے کاشت کے لیے مکئی کے ٹانڈے،کپاس کی چھڑیاں کاٹنے اور کماد کی برداشت کے بعد دو تین مرتبہ ہل چلانا اور ایک مرتبہ روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو بھی استعمال میں لاناچاہیے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ گندم کی کاشت مخصوص ڈرل سے کرنے کے بعد کھیت کو فوری طور پر ہلکا پانی لگا دیں تاکہ گندم کی بہتر کاشت یقینی ہو سکے۔