اسلام آباد۔31جولائی (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک اور حکومتی ترجمان رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے ، اس جماعت کے خلاف ہمارے پاس ٹھوس اور مصدقہ شواہد ہیں جن کی بنیاد پر اس پارٹی پر پابندی عائد ہوسکتی ہے ، جمہوریت پسند جماعتیں ہمیشہ سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے دوروازے کھلے رکھتی ہیں ، مخصوص سیاسی جماعت اگر بات چیت کرنا چاہتی ہے تو سیاسی اور پارلیمانی فورم موجود ہے جہاں سے یہ مدد چاہ رہے ہیں وہاں سے انھیں اب یہ سہولت میسر نہیں ہے ۔ وہ بدھ کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
وزیراعظم کے مشیر امور قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کی جانب سے حالیہ بیانات اور معاشی اشاریوں سے متعلق قوم کو آگاہ کرنے کے لئے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی جیل میں رہتے ہوئے جس طرح کے اور جہاں جہاں پیغام بھجوا رہے ہیں قوم اس کا کیا مطلب لے ؟ یہ وہ انتشاری ٹولہ ہے جس نے حتی لامکان پاکستان کے اندر اور باہر ، قومی اور عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو مجروح کرنے کی کوشش ہے ۔ پچھلے اڑھائی سال سے یہ ہی بیانیہ بنایا گیا کیا ہم غلام ہیں ،یہ بھی کہا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کردار نہیں ہونا چاہیے ،تمام سیاسی جماعتیں اس پر متفق ہیں ۔ دوسری جانب افواج پاکستان کو بات چیت کے لئے نمائندہ مقرر کی بات کی جارہی ہے، ان کا بیانیہ جھوٹ اور فریب پر محیط ہے ، پوری قوم کو اشتعال دلا کر قوم کاسر شرم سے جھکا دیا ۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے دعویدار یہ بتائیں کہ کیا یہ جمہوری قدم ہے ؟ آپ صرف یہ چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح اقتدار میں واپس آئیں ۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ اسی جانب سے یہ جواب بھی آتا ہے کہ سیاسی جماعتیں ،سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات کریں ۔اگر یہ واقعی سیاست جماعت ہے تو سیاسی جماعتوں سے بات چیت سے کیوں گریزاں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت بحالی کے سفر پر گامزن ہے ، اچھے معاشی اشاریئے نظر آرہے ہیں، ایکسپورٹس ، فچ ریٹنگ ، آئی ایم ایف کا پروگرام ،سب میں واضح نظر آرہا ہے کہ یہ پاکستان کی معیشت کے لئے مثبت ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب بیانیہ اس بات پر آگیا ہے کہ پلیز میرے ساتھ بات کر لو ، آئین اور قانون کی پاسداری اور اسی کے تحت ملک کے معاملات چل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب سے اس شخص کا پاکستان کی سیاست میں کردار نہیں ہے اور وہ پابند سلاسل ہے تو پاکستان کی معیشت دوبارہ مستحکم ہورہی ہے ۔
اس کی منفی سیاست کی وجہ سے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ اس شخص نے ہمارے دوست ممالک کو ناراض کیا، سی پیک کو روکا ، وہ جن ممالک میں بھی گیا کشکول ساتھ لیکر گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے، اداروں پر حملہ آور ہونے سے متعلق مخصوص سیاسی جماعت پر پابندی زیر غور ہے ، تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لے رہے ہیں ، پابندی کے لئے مصدقہ شواہد موجود ہیں ۔ حکومتی ترجمان رانا احسان افضال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اس ملک کی سیاست میں سب سے بڑے یوٹرن لینے والے بن چکے ہیں ۔ مہنگائی جو گزشتہ سال بہت اوپر تھی اب ہماری حکومت کی دن رات کی محنت کے بعد سی پی آئی 12.6فیصد اور مہنگائی 2.6فیصد پر آچکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب قانونی اور آئینی طریقے سے اتنشاری ٹولے کو گھر بھیجا تو ان کے پاس اچھی اپوزیشن کا آپشن تھا لیکن بدقسمتی سے وہ یہ بھی نہ کرسکا اور ملک کو انتشار کا شکار کرنے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا ۔ اس انتشاری ٹولے نے ملک کو ڈیفالٹ کرانے ، سری لنکا بنانے کے لئے کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ 2025 کے اختتام تک مہنگائی کو سنگل ڈیجٹ تک لانے کے لئے کوشاں ہے ، اس انتشاری ٹولے نے سی پیک کو روک دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کو ایسا دھچکا دیا جس کا خمیازہ ہم آج بھی بھگت رہے ہیں ۔’’چھوڑو گا نہیں ‘‘سے’’پلیز میرے سے بات کرو ‘‘کے بیانیے تک آنا بھی یوٹرن پر یوٹرن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فچ کی کریڈ ٹ ریٹنگ نے ہماری بہتری کا اعتراف کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ہر شعبے کی ترقی کا جامع پلان ہے ، مسئلہ یہ ہے کہ اگر ملک ٹھیک ہو گیا تو انتشاری ٹولے کا کیا بنے گا ؟ انہوں نے کہا کہ مخصوص سیاسی جماعت کا سوشل میڈیا ،جی ایس پلس ، آئی ایم ایف معاہدے ، عالمی فورم میں پاکستان کی ساکھ پر حملہ آور ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اعلی اداروں ، سیاسی تقسیم اور نفرت پھیلانے کے لئے پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا سب سے آگے ہے ۔