معاشی ترقی کے فروغ اور جدید دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ڈیجیٹل اقتصادی تبدیلی ضروری ہے، مہر کاشف یونس

138
Mehr Kashif Younis
Mehr Kashif Younis

اسلام آباد۔10اگست (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے فروغ اور جدید دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ڈیجیٹل اقتصادی تبدیلی ضروری ہے اس لئے اسے اپنانے کی فوری ضرورت ہے۔

اتوار کو یہاں حماد اعجاز کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز جدت کو فروغ دیتی ہیں جس سے تاجر نئی مصنوعات کی تیاری، سروسز کی فراہمی اور ایسے کاروباری ماڈل اختیار کرتے ہیں کہ وہ عالمی مارکیٹ میں مسابقت قائم رکھ سکیں، اپنے بزنس کا دائرہ کار وسیع کرسکیں اور سرحد پار رسائی کو بڑھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن سے وسائل کے بہتر استعمال، بہتر پیداوار اور سبز طرز عمل کو یقینی اور آپریشنل اخراجات کو کم کیا جا سکتا ہے جس سے پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ افراد کو آن لائن لا کر ڈیجیٹل شمولیت سے ہی ان کیلئے ترقی کے واقع دروازے کھولے جاسکتے ہیں اور ملک کی معاشی صلاحیت سے بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں کو ڈیجیٹائزیشن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے کے اقدامات پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ ڈیجیٹل شمولیت کو ترجیح دے کر ہی پاکستان کی مکمل اقتصادی صلاحیتوں اور وسائل سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

مہر کاشف یونس نے کہا کہ پاکستان کی تقریباً نصف آبادی اب بھی آف لائن ہے اس لئے آئندہ دو سال میں کم از کم 50 ملین اضافی آبادی کو آن لائن لانے کے لیے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں ٹیکسوں کو کم کرنا انتہائی ضروری ہے، اس سے آبادی کے بڑے حصے کے لیے استطاعت اور رسائی میں اضافہ ہوگا۔ زیادہ براڈ بینڈ پھیلاﺅ اور اس کے استعمال کو فروغ دے کر وسیع اقتصادی فوائد کے علاوہ طویل مدتی سطح پر حکومتی ٹیکس ریونیو کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں اس وقت ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور ضروری ٹیلی کام سروسز پرٹیکس کی شرح 34.5 فیصد ہے۔