ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی ضیافت سے خطاب

115

اسلام آباد ۔ 22 مارچ (اے پی پی) ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کئی دہائیوں پر محیط پاک ملائیشیا برادرانہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا بہتر تعلقات اور قریبی تعاون کو فروغ دینے کا مشترکہ وژن اور خواہش رکھتے ہیں، مل کر آگے بڑھنے میں ہمارے لئے بہت سے امکانات اور مواقع پائے جاتے ہیں، اس سے ہماری اقتصادیات کو تقویت ملے گی، دورے سے نہ صرف دوستانہ تعلقات بلکہ تجارت اور سرمایہ کاری روابط بھی مضبوط ہوں گے، تبدیلی کے نئے دور سے گزر رہے ہیں جو صنعتی انقلاب کا دور ہے، عصر حاضر کے تقاضے پورے کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے۔ وہ جمعہ کو ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی ضیافت سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان، وفاقی کابینہ کے ارکان، ارکان پارلیمان، اعلیٰ سول و عسکری حکام بھی شریک تھے۔ ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان، صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کا قومی دن کے موقع پر دورے کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، انہیں دوست ملک پاکستان کے دورے پر ایک بار پھر مدعو کرنے پر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان آزادی کے فوراً بعد سفارتی تعلقات قائم ہوئے جو ہمیشہ دوستانہ رہے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ اب تبدیلی کے نئے دور سے گزر رہے ہیں جو صنعتی انقلاب کا دور ہے اور اس سے لوگوں کے طرز زندگی میں تبدیلی آتی ہے، ہمیں ان نئے رجحانات اور ٹیکنالوجی کی ضروریات کو سمجھنا ہو گا تاکہ اپنی معیشتوں کی ترقی کے لئے ان سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مل کر کام کرنے کے بہت مواقع ہیں، ملائیشیا سے کاروباری لوگ آئے ہیں جن کی پاکستانی کاروباری برادری سے ملاقاتیں ہوئی ہیں، انہیں ایک دوسرے کو سمجھنے اور رابطے استوار کرنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشین لوگ پاکستانی عوام کو جانتے ہیں، اس لئے امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعقات کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں آگے بڑھنے کے لئے عوام اور قیادت کی سطح پر قریبی تعلقات کا فروغ نہایت اہمیت رکھتا ہے، اس سے اشتراک کار کو بہتر طور پر فروغ دیا جا سکتا ہے، باہمی طور پر بااعتماد اور دوستانہ تعلقات سے قریبی باہمی روابط کو تقویت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہیں، پاکستان اور ملائیشیا بڑی مارکیٹیں ہیں جہاں آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے انہیں تجارت اور کاروبار کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے مختلف شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، ملائیشیا میں سیاحت کا شعبہ ملکی معیشت میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور زرمبادلہ کمانے کے حوالے سے دوسرا بڑا شعبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی سیاحت کے فروغ کے بہت زیادہ مواقع ہیں جس سے استفادہ کر کے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ ملائیشین وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس ضمن میں ملائیشیا کے تجربات سے استفادہ کر سکتا ہے اور قریبی اشتراک کار کو فروغ دیا جا سکتا ہے جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے اپنے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملے گی بلکہ عوامی اور قیادت کی سطح پر باہمی روابط بھی مضبوط تر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا بہتر تعلقات اور قریبی تعاون کو فروغ دینے کا مشترکہ وژن رکھتے ہیں، مل کر آگے بڑھنے میں ہمارے لئے بہت سے امکانات اور مواقع پائے جاتے ہیں، اس سے ہماری اقتصادیات کو تقویت ملے گی، دورے سے نہ صرف دوستانہ تعلقات بلکہ تجارت اور سرمایہ کاری روابط بھی مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے شاندار مہمان نوازی اور ملک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز نشان پاکستان عطا کرنے پر صدر مملکت اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کہ یہ میرے لئے باعث اعزاز ہے۔