ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لئے فوری اور جامع پالیسی سازی کی ضرورت ہے، قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار

123
قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار

اسلام آباد۔13نومبر (اے پی پی):سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان شروع کیا گیا، آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد مکمل کیا گیا، ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لئے فوری اور جامع پالیسی سازی کی ضرورت ہے۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر اسحق ڈار نے کہا کہ 2014 میں آرمی پبلک سکول پر حملے میں معصوم بچے شہید ہوئے، پوری قوم غمزدہ تھی، تمام سیاسی جماعتوں کو متحد کیا گیا، دھرنے والوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا، پشاور میں تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے متحد تھیں، 2012 کے انتخابات سے قبل ملک کو معیشت، دہشت گردی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل کا سامنا تھا،

اس وقت دہشت گردی عروج پر تھی، آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد سیاسی جماعتوں اور متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے نیشنل ایکشن پلان وضع کیا گیا جس کا مقصد ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیشل ایکشن پلان میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ہم اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں کرنے دیں گے، دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب شروع کی گئی، عسکری اور سیاسی قیادت کا موقف یکساں تھا، اس کے لئے بجٹ دیا گیا، ملک میں رد الفساد پر عمل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی آمد و رفت روکنے کے لئے سرحد پر باڑ لگائی گئی، ہمیں اپنی غلطیوں کا ادراک کرنا ہو گا، دہشت گردی سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے، حکومت اس حوالہ سے جامع اور ٹھوس منصوبہ بندی کر کے ایوان میں پیش کرے، ہمیں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کی وجوہات کا جائزہ لینا ہو گا، حکومت سے اچھے کاموں میں تعاون کریں گے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نےنگران حکومت کو با اختیار بنایا ہے۔