ملک کے مختلف حصوں میں 14 جون سے مون سون بارشوں کے نتیجہ میں آنے والی مختلف آفات کے دوران 77 افراد جاں بحق ، 85 زخمی ہوئے ، این ڈی ایم اے رپورٹ

اسلام آباد۔6جولائی (اے پی پی):ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی14 جون سے مون سون بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مختلف آفات کے دوران 77 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہو گئے۔بدھ کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ایک روزانہ کی صورتحال کی تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں 5 جولائی سے 6 جولائی تک 12 گھنٹے کے نقصانات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر میں کسی خطرے یا نقصان کی اطلاع نہیں ملی، بلوچستان میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی، کوئٹہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ قلعہ سیف اللہ میں سیلاب سے ایک خاتون جاں بحق ہوئی۔خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں چھت گرنے سے ایک شخص زخمی اور مکان کو جزوی نقصان پہنچا۔

اپر چترال میں 3 جولائی کو ہرچین نالے میں ڈوبنے والی خاتون کی لاش نکال لی گئی ہے۔تاہم گلیشیئل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) کے باعث ایک مکان کو جزوی نقصان پہنچا، مانسہرہ میں سیلابی ریلے سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ شمالی وزیرستان میں مکان گرنے سے دو خواتین جاں بحق اور ایک مرد زخمی ہوگیا۔

تاہم سات مکانات کو مکمل نقصان پہنچا۔ ضلع کرم میں سیلابی ریلے سے گاڑی بہہ گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں شدید بارشوں کے باعث گزشتہ روز نالہ لائی میں ڈوبنے والا بچہ تاحال بازیاب نہیں ہو سکا۔سندھ میں ضلع جنوبی کراچی کے تھانہ کلیری کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں 4 افراد جاں بحق اور 2 لاپتہ ہوگئے جبکہ گاؤں شیرقلہ میں سیلابی ریلے سے ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔مزید برآں 6 جولائی کو جگلوٹ اسکردو روڈ کو متعدد مقامات پر بلاک کرنے کی اطلاع ملی۔ ضلع گھانچے میں گاؤں ہلدی نالہ مشبرم میں سیلاب کی اطلاع ملی ہے جبکہ کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

گگولو سککسم، سالتارو میں سیلاب کی وجہ سے ایک پیدل چلنے والے پل کو نقصان پہنچا ہے جبکہ گووردی جانے والی سڑک اب بھی بھاری ٹریفک کے لئے بند ہے۔وفاقی دارالحکومت میں 5 جولائی کو کورنگ نالے کے قریب چار بچوں کو بچاتے ہوئے ڈوبنے والا لاپتہ شخص تاحال بازیاب نہیں ہو سکا۔