اقوام متحدہ کی پاکستان میں ہولناک سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی امداد کے لیے ہنگامی امداد کی اپیل ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر کا موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب

اسلام آباد۔30اگست (اے پی پی):اقوام متحدہ نے پاکستان میں ہولناک سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی امداد کیلئے ہنگامی امداد کی اپیل کی ہے۔ اس حوالے سے منگل کو یہاں دفتر خارجہ میں حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کے مشترکہ پاکستان فلڈ ریسپانس پلان 2022 کے آغاز کے موقع پرتقریب کا انعقاد ہوا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کے علاوہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی اور چیئرمین ریلیف کوآرڈینیشن کمیٹی احسن اقبال، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان ، اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولیان ہارنیس، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز، غیر ملکی سفیروں اور امداد دینے والے اداروں کے سربراہوں کے علاوہ دیگر اہم شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

پاکستان کی امداد کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا خصوصی ویڈیو پیغام بھی اس موقع پر نشر کیا گیا۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو شدید بارشوں اور سیلاب کا سامنا ہے، پاکستان گلوبل وارمنگ کی وجہ سے براہ راست متاثر ہورہا ہے، ملک بھر کے مختلف علاقوں میں ہولناک سیلاب سے بڑے پیمانے پر قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے جبکہ لائیو سٹاک اور فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رواں سال غیر معمولی مون سون بارشیں ہوئی ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں سال پاکستان میں بھی ہیٹ ویو نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں سے ملک کے 72 اضلاع میں 3 کروڑ افراد کو سیلاب کی صورتحال کا سامنا ہے، سیلاب متاثرین کو صاف پانی اور کھانے کی اشیاءتک رسائی مشکل ہوگئی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ فوج اور سول سوسائٹی کے بھرپور کردار کو سراہتے ہیں ، بارشوں اور سیلاب سے معیشت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کو امداد دی جارہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ سے براہ راست متاثر ہو رہا ہے، پاکستان کو عالمی برادری کی مدد اور سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کی ضرورت ہے، پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کی کھانے پینے کی اشیاءتک رسائی مشکل ہورہی ہے، سیلاب متاثرین کی امداد پر دوست ملکوں اور عالمی برادری کے مشکور ہیں، پاکستان کی حکومت اور عوام سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی برادری کی طرف سے فوری مدد کی ضرورت ہے، امداد اور تعاون پر تمام عالمی اداروں اور دوست ممالک کے شکر گزار ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں جون کے وسط سے بارشیں 30 سالہ قومی اوسط کے تین گنا کے برابر رہی ہیں اور ملک کے جنوبی، وسطی اور شمالی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں افراد بے گھر ہیں جو اب کیمپوں میں کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں پینے کے صاف پانی، خوراک اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے، سیلاب کے باعث سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو مالی امداد کے علاوہ پناہ گاہوں، خوراک، نان فوڈ اور دیگر بنیادی اشیاءکی فوری ضرورت ہے، اپنے ذاتی تجربات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے متاثرین کی آنکھوں میں درد اور اذیت دیکھی ہے جنہوں نے سیلاب کے باعث اپنا سب کچھ کھودیا ہے اور وہ اپنے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول نے کہا کہ حکومت نے عطیات وصول کرنے کیلئے وزیراعظم ریلیف فنڈ 2022 بھی قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری سے بخوبی آگاہ ہے اور اس نے سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کیلئے 173 ملین ڈالر براہ راست نقد رقم کی منتقلی کے ذریعے مختص کیے ہیں جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 15 لاکھ خاندانوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ طور پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو امدادی سرگرمیوں کیلئے 5 ارب روپے (23 ملین ڈالر) مختص کیے گئے ہیں، حکومت ہر مرنے والے کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ بھی فراہم کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے دس ارب ڈالر سے زیادہ درکار ہوں گے، شدید بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے کپاس کی پچاس فیصد فصل متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر کام کرے، ملک میں مون سون کے آغاز سے اب تک 1100 سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں، سیلاب سے پاکستان کو فوڈ سکیورٹی کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہیومینیٹیرین کوآرڈینیٹر کی پاکستان کیلئے امداد کی کوششیں قابل تعریف ہیں، امید ہے عالمی برادری پاکستان کی مدد کیلئے آگے آئے گی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ویڈیو پیغام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سیلاب متاثرین کے لئے امداد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کے لئے 160 ملین ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستانی عوام غیر معمولی مون سون کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرین ہائوس گیس عالمی حدت کا باعث بن رہی ہے، پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ملک کو درپیش مشکلات پر دل رنجیدہ ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولیان ہارنیس نے کہا کہ میں نے سیلاب سے متاثر علاقوں کا دورہ کیا ہے، پاکستان میں حالیہ سیلاب نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تباہی تصور سے کہیں زیادہ ہے، عالمی برادری موسمیاتی تبدیلی اور سیلاب سے متاثر پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے۔ جولیان ہارنیس نے کہا کہ ہم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر سیلاب متاثرین کے لئے کام کررہے ہیں۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے شرکاءکو بتایا کہ پاکستان میں رواں سال مون سون بارشیں قبل از وقت شروع ہوئیں، ملک کو رواں سال چار ہیٹ ویوز کا سامنا رہا، ملک کے کئی علاقوں میں بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، سیلاب کے باعث قومی سطح پر ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ملک کے 72 اضلاع کو سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، سیلاب سے 10 لاکھ سے زائد گھر متاثر ہوئے ہیں جبکہ 20 لاکھ ایکڑ اراضی اور 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دریں اثناء جنیوا میں بھی ایک ایسی ہی تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ پاکستان کی حکومت اور اقوام متحدہ نے ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے ہنگامی مدد کی اپیل کی ہے۔