اسلام آباد۔ 24 جولائی (اے پی پی):محکمہ موسمیات نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر ( این ای او سی ) کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ مون سون کا اگلا سلسلہ 31 جولائی سے شروع ہوکر 6 اگست تک رہے گا جس کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔
پیر کو یہاں نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا ایک خصوصی اجلاس قائم مقام چئیرمین این ڈی ایم اے برگیڈئیر (منظور شدہ میجر جنرل) نیک نام محمد بیگ کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے بلاک سڑکوں اور پلوں کی بحالی، مون سون سے متعلقہ واقعات اور ملک کے کچھ حصوں بشمول چترال، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کا جائزہ لیا گیا۔سیشن میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات پاکستان،فیڈرل فلڈ کمیشن، پی ڈی ایم اے، ایس ڈی ایم اے، جی بی ڈی ایم اے، مسلح افواج اور پی سی آئی ڈبلیو کے نمائند گان نے بھی شرکت کی۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات پاکستان نے بتایا کہ مون سون کے اگلے سلسلے کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں 31 جولائی سے 6 اگست تک شدید بارشیں متوقع ہیں، جس سے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ، پہاڑی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ انہوں نے تربیلا اور منگلا سمیت بڑے آبی ذخائر کے بارے میں بتایا جو بالترتیب 79 فیصد اور 74 فیصد کے قریب بھر چکے ہیں، دو بھارتی ڈیم پونگ اور تھین بھی تقریباًبھر چکے ہیں، بھارت سے پانی آنے کی صورت میں دریائے راوی میں سیلاب اور لاہور کے شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
قائم مقام چیئرمین این ڈی ایم اے نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ سیلاب 2022 ء کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے خطرے سے دوچار علاقوں میں وسائل کی بر وقت فراہمی کے لیے پلان تیار کریں، ارلی وارننگ سسٹم کو فعال انداز میں استعمال کرتے ہوئے آفات کے خطرات کے تدارک کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ وہ تمام میڈیا چینلز، سوشل میڈیا پر عوامی آگاہی کے حوالے سے اقدامات کریں تاکہ مون سون کے ممکنہ خطرات کے بارے میں عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ معلومات پہنچائی جا سکیں۔