میک ان پاکستان پالیسی کے فروغ سے اربوں ڈالر کا امپورٹ بل کم کیا جا سکتا ہے ،ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ای پی سی جامع حکمت عملی مرتب کررہی ہے،چیئرپرسن انجینئر پارلیمینٹیرین کاکس سینیٹر رخسانہ زبیری کی میڈیا بریفنگ

135

اسلام آباد۔31جنوری (اے پی پی):انجینئر پارلیمینٹیرین کاکس (ای پی سی) کی چیئرپرسن سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا ہے کہ میک ان پاکستان پالیسی کے فروغ سے اربوں ڈالر کا امپورٹ بل کم کیا جا سکتا ہے ،ہنرمند ہاتھ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ای پی سی جامع حکمت عملی مرتب کررہی ہے ، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملکی برآمدی حجم کے برابر زرمبادلہ پاکستان بھجواتے ہیں، بیرون ممالک میں پاکستانی ہنر مندوں کی مانگ میں اضافے کے لیے ہنر مند افراد کو اندرون و بیرون ملک زیادہ سے زیادہ سہولیات کی بہم رسانی کے لیے ٹھوس اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان انجینئرنگ کونسل کے صدر دفتر میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔

سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے کہا کہ امپورٹ کے متبادل ذرائع پر کام کر رہے ہیں، مقامی سطح پر استعداد پر کام کرنا ہوگا ، معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات کو کم کرنے کی ضرورت ہے، چیئرمین سینیٹ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے آگہی کے لئے وفد سعودیہ بھیجا ، بیرون ملک مقیم پاکستانی زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سال 2022 میں 31 بلین ڈالر ترسیلات زر رہیں جبکہ سال 2023 میں 4 بلین ڈالر کم ہو کر 27 بلین ڈالر رہیں ،پڑوسی ممالک کے مقابلے میں ہماری ترسیلات زر انتہائی کم ہیں جنہیں بڑھایا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاض میں ہیومن ریسورس ایکسپو 2023 میں سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز کے مسائل سامنے آئے جو حل طلب ہیں، گدا گری، ورکرز کا استحصال، کریمنل ایکٹیویٹیز ، ہیومن ٹریفکنگ اور ڈرگز کا استعمال چیدہ چیدہ مسائل ہیں جو وہاں پر درپیش ہیں، پاکستان کو برآمدات پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رخسانہ زبیری نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی موجود ہے لیکن ہنر دینے کیلئے ان کے پاس کچھ نہیں ،لوگوں کو ہنر دیں گے، پیداوار بڑھائیں گے تو ورکرز کی تنخواہ بھی ڈبل ہو سکتی ہے، پاکستان انجینئرنگ کونسل اور سینیٹ آف پاکستان کے اشتراک سے انجینئرز پارلیمینٹیرین کاکس کا قیام عمل میں لایا گیا، کاکس سے پارلیمینٹیرینز کو پالیسی بنانے میں مدد ملے گی، کاکس سے انجینئرنگ شعبہ پاکستان میں مزید پروان چڑھے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سینیٹ نے بیرون ملک پاکستانیوں کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے ذیلی کمیٹی بنائی، اس کمیٹی نے بہت کام کیا ہے، اوور سیز کے مسائل کو حل کرنے اور بیروزگاری کو ختم کرنے کے حوالے سے معاملات کو سلجھانے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ بیرون ملک پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ، حال ہی میں چیئرمین سینیٹ کی معاونت سے سینیٹرز پر مشتمل وفد ریاض بھیجا گیا، بیرون ملک ورکرز کے مسائل کے حل کیلئے سکل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہونی چاہئے،امیگریشن قوانین فرینڈلی اور پراسس کو ڈیجیٹائز کرنے کیلئے اقدامات ہونے چاہیئں،ورکرز کے مسائل کے حل کیلئے میڈیا کی مدد کی بھی ضرورت درکار ہے،بیرون ملک پاکستانی ورکرز کے مسائل اور ان کے حل کیلئے ذیلی کمیٹی رپورٹ مرتب کر کے سینیٹ میں پیش کرے گی۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کا ویڈیو پیغام بھی چلایا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے اپنے پیغام میں انجینئر پارلیمنٹیرین کاکس کے قیام پر چیئرپرسن رخسانہ زبیری اور پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ چیئرمین سینیٹ نے ای پی سی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں اس امید کا اظہار کیا کہ ای پی سی سے پاکستان میں انجینئرنگ کا شعبہ پروان چڑھے گا۔