لاہور۔2جنوری (اے پی پی):نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کے50ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے زیرِ تربیت اے ایس پیز نے سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ 33رکنی وفدکی قیادت ڈپٹی کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی ڈی آئی جی نعیم احمد شیخ کر رہے تھے۔ منگل کو ہونے والی ملاقات میں وفد کو لاہور پولیس کی پیشہ ورانہ تربیت، کارکردگی،جرائم کی روک تھام اور دیگر ذمہ داریوں سے آگاہ کیا گیا۔سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی قیادت میں محکمہ پولیس میں انقلابی اصلاحات متعارف کروائی جا رہی ہیں،
لاہور کے تمام تھانوں کو اپ گریڈ کرکے عالمی معیار کے ماڈل پولیس اسٹیشنز میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ محکمہ پولیس میں ریکارڈ ترقیاں ہوئی ہیں اور انتظامی امور کو بہترین انداز میں نمٹایا گیاہے۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ پولیس کے شہدا اور غازیوں کے اہل خانہ کیلئے بہترین علاج معالجہ، بچوں کی کوالٹی ایجوکیشن، رہائش گاہوں اور بچیوں کی شادی سمیت ویلفیئر کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، لاہور پولیس نے محفوظ معاشرے کے قیام میں کلیدی کردار اداکیا ہے۔انہوں نے زیر تربیت افسران کو قابلیت، پیشہ ورانہ مہارت اور جذبہ خدمت خلق کو اپنا شعار بنانے کی تاکید کی اور کہا کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی پولیس کا اہم فریضہ ہے، پولیس کی ملازمت روایتی نوکری نہیں بلکہ یہ عوامی خدمت پر مبنی ایک لائف سٹائل ہے،
لوگوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے انوسٹی گیشن کے معیار پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سی سی پی او لاہور نے زیر تربیت افسران سے کہا کہ آپ فیوچر لیڈرز ہیں، لوگوں کو بروقت انصاف کی فراہمی پر توجہ دیں، ایماندار، محنتی، قابل اور فرض شناس افسران محکمہ پولیس کا اثاثہ ہیں۔ وفد نے لاہور پولیس کی پیشہ ورانہ خدمات کو سراہا، آخر میں یادگاری سوینیئرز کا تبادلہ ہوا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی(آپریشنز) سید علی ناصر رضوی، ڈی آئی جی (انوسٹی گیشن)عمران کشور، ڈی آئی جی(سیکورٹی) کامران عادل، ایس ایس پی(ایڈمن) عاطف نذیر، ایس ایس پی(آپریشنز) سید علی رضا، ایس ایس پی(انوسٹی گیشن)انوش مسعود چوہدری، ایس ایس پی(لیگل) غلام حسین چوہان، ایس ایس پی(آئی اے بی) عبداللہ لک اورایس پی ڈولفن زوہیب رانجھا بھی موجود تھے۔