واشنگٹن۔30جنوری (اے پی پی):امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں مسافر بردار طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے بعد جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں اورواشنگٹن پولیس کی طرف سے اب تک اس حادثے میں 18 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔بی بی سی کے مطابق امریکن ایئرلائنز حادثے کا شکار ہونے والے امریکن ایئر لائنز کے طیارے میں 60 مسافر اور عملے کے چار ارکان سوار تھے جبکہ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر میں تین امریکی فوجی سوار تھے ۔ ان میں کوئی سینئر فوجی عہدیدار شامل نہیں تھا ۔
روشنی کی کمی اور شدید سرد موسم کے باعث امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔فضا میں تصادم کے بعد طیارہ دو حصوں میں ٹوٹ کر دریائے پوٹومک میں جا گرا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق بلیک ہیلی کاپٹر بھی دریا میں ہی گرا ہے۔امدادی کارروائیوں میں مصروف عملے نے جائے حادثہ سے 18 لاشیں برآمد کی ہیں اور اب تک کوئی بھی مسافر زندہ نہیں پایا گیا ہے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق یہ حادثہ بدھ کی شب ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے 33 کے قریب مقامی وقت کے مطابق نو بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب ایئرپورٹ پر اترنے کی کوشش کرنے والی امریکن ایئرلائنز کی پرواز بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گئی۔امریکی ایگل فلائٹ 5342 وچیٹا، کنساس سے واشنگٹن ڈی سی آ رہی تھی جبکہ فوجی ہیلی کاپٹر ورجینیا میں فورٹ بیلوئر کے اڈے سے اڑا تھا اور یہ تربیتی پرواز پر تھا ۔حادثے کے بعد رونالڈ ریگن نیشنل ایئر پورٹ پر تمام پروازیں معطل کر دی گئیں۔