وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے جائزہ اجلاس، ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا فیصلہ

Prime Minister Shahbaz Sharif
Prime Minister Shahbaz Sharif

اسلام آباد۔25مارچ (اے پی پی):وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس نادہندگان و ٹیکس چوروں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کیلئے انکوائری کمیٹی کے قیام، تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد سمیت اہم شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کیلئے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی، انکوائری کمیٹی آئندہ سات دن میں ٹریک ایند ٹریس سسٹم کے مکمل فعال ہونے کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور ٹیکس چوری میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کمیٹی کارخانوں میں ٹیکس کے خودکار نظام کے اطلاق کیلئے آئندہ کے لائحہ عمل پر تجاویز بھی دے گی۔ وزیراعظم نے استفسار کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہ ہو سکا؟ ، تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد کی صنعت میں گزشتہ دو برس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل بحال ہو جانا چاہئے تھا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان چار بڑے شعبوں کے علاوہ باقی اہم شعبوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے ، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں حائل تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کیا جائے، سیمنٹ کے کارخانوں کی تمام پروڈکشن لائنز پر سسٹم کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔ وزیرِاعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے خودکار نظام اور ڈیجیٹل اسٹریجی کے نفاذ کا جامع لائحہ عمل طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام کارخانے جو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری ہوں انہیں فوری طور پر سیل کیا جائے، محصولات کے ساتھ ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو جعلسازی اور غیر معیاری مصنوعات کی روک تھام کیلئے بھی بروئے کار لایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ جعلی و غیر رجسٹرڈ سگریٹ کی فروخت کا سد باب اور انہیں ضبط کرکے تلف کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور مافیاز ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداروں کی خدمات لی جائیں۔ اجلاس کو چینی، سیمنٹ، کھاد اور تمباکو کے شعبے میں خودکار ٹیکس نظام کی موجودہ صورتحال اور اس کو مکمل طور پر فعال کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ تمباکو کے 14 بڑے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے جبکہ 12 کارخانوں کو سسٹم نہ لگانے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا ہے، کھاد کی تمام صنعتوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے۔ مزید یہ کہ چینی اور سیمنٹ کے کارخانوں میں سسٹم کے اطلاق میں تکنیکی رکاوٹوں کا سامنا ہے جن کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں سمگلنگ کی روک تھام کیلئے گوداموں پر چھاپہ مارا جارہا ہے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ضمن میں ایف بی آر کی معاونت کریں۔