اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے،سہولت کاری میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور سمگلنگ کی روک تھام کے لئے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔جمعہ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت انسانی سمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے کہا کہ انسانی سمگلنگ پاکستان کے لئے دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نےانسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ 2023ء کے کشتی الٹنے کے حادثے کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں انتہائی سست روی سے کام لیا گیا ، ذمہ دار افسروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
انہوں نے انسانی سمگلروں کی سہولت کاری میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان کو خلاف کے سخت کارروائی اور انسانی سمگلنگ کے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس کو یونان کشتی حادثے اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ یونان کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے پانچ پاکستانیوں کی شناخت کر لی گئی ہے، دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارت خانہ کشتی حادثے کے حوالے سے یونانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے، کشتی حادثے کے حوالے سے معلومات اور مدد کے لئے ایتھنز میں موجود پاکستانی سفارت خانے سے ہیلپ لائین +30-6943850188 اور وزارت خارجہ کے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کے نمبر 0519207887 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے ۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ گوجرانوالا، گجرات، سیالکوٹ اور منڈی بہائوالدین کے اضلاع سے سب سے زیادہ افراد انسانی سمگلروں کا شکار ہوتے ہیں،انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے قانون سازی مزید بہتر بنائی جا رہی ہے۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔ یونان میں تعینات پاکستان کے سفیر نے اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔