وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت توانائی بچت کے اقدامات پر عملدرآمد کے حوالہ سے جائزہ اجلاس،سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا عمل تیز کرکے معینہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد۔1فروری (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سولرائزیشن سے درآمدی ایندھن کی مد میں قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ بدھ کو یہاں ملک میں توانائی بچت کے اقدامات پر عملدرآمد کے حوالہ سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک گیر سولرائزیشن منصوبے پر عملدرآمد پاکستان میں درآمدی ایندھن پر خرچ ہونے والے قیمتی زرِ مبادلہ کی بچت یقینی بنائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں اسے مکمل کیا جائے ۔

وزیراعظم نے ملک میں الیکٹرک موٹر سائیکلز اور سولر پینلز کی پیداوار کیلئے پالیسی کو جلد حتمی شکل دینے ، ملک میں زیادہ بجلی کی کھپت والے پنکھوں کو بدلنے کا جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کرنے اور ملک میں توانائی کی بچت کیلئے این ای ای سی اے کو مزید فعال اور با اختیار بنانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو 10 ہزار میگا واٹ سولرائزیشن منصوبے، مقامی سطح پر سولر پینلز اور الیکٹرک موٹر سائیکلز کی پیداوار، گیزرز میں کونیکل بیفلز کی تنصیب، بجلی کی کم کھپت والے پنکھے اور بلبز کی پیداوار پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 671 سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا عمل شروع ہے جبکہ وزارتِ تعلیم کے تحت آنے والی 600 عمارتوں کے پاس اپنا بجٹ موجود ہے جس کو اس مقصد کیلئے بروئے کار لانے کی تجویز زیرِ غور ہے۔ اس کے علاوہ 11 کلوواٹ کے فیڈرز کی سولرائزیشن کا عمل بھی شروع ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزراتِ صنعت کی طرف سے اجلاس کو بتایا گیا کہ مقامی سطح پر سولر پینلز اور الیکٹرک موٹر سائیکلز کی پیدوار کیلئے پالیسی کے بنیادی خدوخال تشکیل دے کر مختلف اداروں سے اس پر رائے لی جا رہی ہے، آئندہ ماہ پالیسی مکمل کرکے اس کو جاری کر دیا جائے گا۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں نئے گیزرز کی تیاری میں کونیکل بیفلز کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ مزید پرانے گیزرز میں بھی کونیکل بیفلز نصب کرنے کیلئے حکمتِ عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں انرجی ایفیشنٹ پنکھے اور بلب بنانے کیلئے بھی اقدامات مکمل ہیں، آئندہ مالی سال سے ملک میں زیادہ بجلی کی کھپت والے پنکھے اور بلب نہیں بنائے جائیں گے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام اقدامات پر معینہ مدت میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزراء اسحاق ڈار، انجینئر خرم دستگیر خان، مخدوم مرتضیٰ محمود، وزیرِ مملکت پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان، سید فہد حسین اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔