وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کی اے پی پی سے گفتگو

124

اسلام آباد ۔ 20 مارچ (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی میں پاکستان کی طرف سے ڈوزیئر پیش کرنے پر بھارت کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا،آج دنیا ہمارے موقف کی تائیدکررہی ہے، قیمتی اثاثوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز ”اے پی پی“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امین اسلم نے کہا کہ گزشتہ دنوں کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں پاکستان کی طرف سے ڈوزیئر پیش کرنے کا اقدام بھارت کے لیے چونکا دینے والا تھا اور اسے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ہم نے دنیا کو زمینی حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستانی سرحدی حدود کی رات کی تاریکی میں خلاف ورزی کرتے ہوئے بالاکوٹ کے قریب بلین ٹری سونامی کے درختوں پر بمباری کرکے درجنوں درختوں کو نقصان پہنچاتے ہوئے اپنی ماحول دشمنی کا واضح ثبوت دیا اور ثابت کیا کہ مودی نہ صرف عالمی امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ ”ماحولیاتی دہشتگرد“ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں شریک ممالک نے پاکستان کے موقف کو سنا اور ہمارے موقف کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کوآگاہ کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور ہم اپنے قیمتی اثاثوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، ملک کی خود مختاری، سرحدوں کی حفاظت اور قومی تشخص کے ساتھ اس کے قیمتی قدرتی وسائل کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ امین اسلم نے کہا کہ کانفرنس کے دوران میری چین جاپان اور کوریا کے ہم منصبوں کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہمارے موقف کی تائید اورہماری طرف سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ انوائرمنٹ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوائس ایمسوہا نے ماحولیاتی تحفظ کے لئے اٹھائے جانے والے پاکستانی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔