اسلام آباد ۔ 2 اگست (اے پی پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے آئینی امور بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کیلئے وفاقی حکومت نے تمام تر تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں تاہم صوبوں کے اعتراضات اور مسائل کی وجہ سے یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہے۔ منگل کو ایک نجی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف مردم شماری کا معاملہ دومرتبہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر آئے۔ وہاں پر تفصیلی بحث مباحثہ ہوتا رہا ہے۔ صوبوں نے مردم شماری فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مردم شماری کیلئے کم از کم 3 لاکھ 75 ہزار فوجی اہلکاروں کی ضرورت ہوگی جو ایک ہی وقت پر موجودہ حالات میں فارغ نہیں کئے جاسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبوں کو تجویز دی کہ مرحلہ وار مردم شماری کرائی جائے ، پہلے مرحلے میں ایک صوبہ میں اور دوسرے مرحلے میں دوسرے صوبے میں کرائی جائے مگر صوبوں نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ بیرسٹر ظفر اللہ خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے تحریری طور پر وفاقی حکومت کو کہا کہ جب تک افغان مہاجرین کا معاملہ طے نہیں ہوتا تب تک مردم شماری کرانے سے گریز کیا جائے۔