وزیرِ اعظم عمران خان زیر صدارت اجلاس میں "کراچی ٹرانسفارمیشن پلان” کا جائزہ لیا گیا وفاقی حکومت کو کراچی کے انتظامی ڈھانچے کے مسائل کا مکمل ادراک ہے، حالات کا تقاضا ہے کہ واٹر سپلائی سکیم، سیوریج ٹریٹمنٹ اینڈ ڈسپوزل، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے متعلق اختیارات بااختیار ایڈمنسٹریٹر اور لوکل گورنمنٹ کو تفویض کیے جائیں، وزیر اعظم

147

اسلام آباد ۔ 3 ستمبر (اے پی پی) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی، سیوریج، سالڈ ویسٹ منیجیمنٹ، نالوں کی صفائی اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے بے شمار مسائل درپیش ہیں، ماضی میں ان مسائل کے حل کو نظر انداز کیا جاتا رہا، حالیہ بارشوں نے انتظامی ڈھانچے کے مسائل کو اجاگر کیا جس کا وفاقی حکومت کو مکمل ادراک ہے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اپنی زیر صدارت "کراچی ٹرانسفارمیشن پلان” کے حوالے سے اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا اسد عمر، سینیٹر شبلی فراز، سید امین الحق، سید علی حیدر رضوی، گورنر سندھ عمران اسمعیل (وڈیو لنک)، چئیرمین این ڈی ڈ ایم اے لیفٹنٹ جنرل محمد افضل اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز شریک ہوئے۔ اجلاس میں کراچی کے دیرینہ مسائل کے حل کے حوالے سے جامع منصوبے "کراچی ٹرانسفارمیشن پلان” کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی، سیوریج، سالڈ ویسٹ منیجیمنٹ، نالوں کی صفائی اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے کراچی کے عوام کو بے شمار مسائل درپیش ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں ان مسائل کے مستقل بنیادوں پر حل کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں نے جہاں انتظامی ڈھانچے کے مسائل کو اجاگر کیا ہے وہاں کراچی کے عوام کو بے تحاشہ مسائل سے دوچار کیا ہے جس کا وفاقی حکومت کو مکمل ادراک ہے۔ "کراچی ٹرانسفارمیشن پلان” پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ منصوبے کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ اس پلان کے تحت مختلف منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز میں عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے بااخیتار اور موثر نظام تشکیل دیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کراچی کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ انتظامی اختیارات کا منقسم ہونا رہا ہے اور اس امر کی بارہا وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے نشاندہی کی جاتی رہی ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ واٹر سپلائی سکیم، سیوریج ٹریٹمنٹ اینڈ ڈسپوزل، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے متعلق اختیارات ایک بااختیار ایڈمنسٹریٹر اور لوکل گورنمنٹ کو تفویض کیے جائیں۔