کراچی۔ 07 جون (اے پی پی):صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے بورڈ کا اجلاس انرجی ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی جبکہ نئے اہم فیصلے بھی کیے گئے۔
اجلاس میں ، جن گل انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ جو کہ 500 میگا واٹ کا فلوٹنگ سولر پاور پروجیکٹ کینجھر جھیل پر لگا کر ایس ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے کے الیکٹرک کو دھا بیجی گرڈ اسٹیشن سے منسلک کرنا چاہتی ہے، اس کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گل احمد گروپ ،گل احمد پاور کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ اور گل احمد رینیول انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ دونوں کمپنیز 50 ،50 میگاواٹ بجلی پیدا کر کے سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے گل احمد ٹیکسٹائل ملز کو فراہم کرنا چاہتی ہیں۔
اس موقع پر وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے چیئرمین کی حیثیت سے ایس ٹی ڈی سی اور گل احمد گروپ کے مابین ایم او یو کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ایس ٹی ڈی سی کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ناصر حسین شاہ نے کمپنی کی کارکردگی بڑھانے اور مزید بہتر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ نے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے نیپرا کے مقابلے سیپرا قائم کی ہے لہذا جہاں تک ممکن ہو سیپرا کے ذریعے تمام اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔
وزیر توانائی نے کہا کہ اچھی کارکردگی کے حامل افسران و ملازمین کو ایوارڈ اور ریوارڈ دونوں سے نوازا جائے گا کیونکہ محنتی اور قابل ملازمین کسی بھی ادارے کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔