سکھر۔9مارچ(اے پی پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے مفادات ، نظریہ اور جغرافیہ محفوظ ہے، پاک بھارت کے درمیان جو تناو پیدا ہوا تھا حکومتی بہتر حکمت عملی سے اس میں کمی آئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستانی کردار کی دنیا معترف ہے۔ ہم ملک کی معیشت کو فروغ دیکر روزگار کے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں ، افغانستان میں امن قائم ہو ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔ سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی مجبوری الیکشن ہے ، الیکشن تک مودی سرکار کا لب و لہجہ ایسا رہے گا۔بھارت کی اپوزیشن ان کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کررہی ہے وہ پلوامہ کی حقیقت بتانے کا مطالبہ کررہے ہیں، مودی کے بیانیہ کو خود بھارت میں تسلیم نہیں کیا جارہا، انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان واضح پیغام دے چکے ہیں کہ ہم امن چاہتے ہیں ،تاہم اگر جارحیت ہوئی تو بھرپور جواب دیں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کا مسلہ نیا نہیں، ’کشمیر کا مسئلہ 1948 سے زیرِ بحث ہے اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں، پاکستان آ ج بھی ان قراردادوں کا پابند ہے لیکن بھارت وعدہ کرکے فرار اختیار کررہا ہے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں پر ظلم رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کمیشن بنا کر حقائق سے دنیا کو آگاہ کیا جائے۔ کشمیر کے حوالے سے پوری حریت کی لیڈر شپ ، کانگریس کہہ رہی ہے کہ کشمیر کے متعلق بھارت کی پالیسی غلط ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا مگر کسی نے عمل پیرا ہونے کی ہمت نہیں کی۔ موجودہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر کام اور عملدرامد کیا ، انہوںنے کہا کہ میں تمام جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں نیشنل ایکشن پلان پر بات کرتے ہیں۔ پاکستان پر کوئی دباو نہیں، وزیر اعظم عمران خان کسی دباو کے بغیر ملک مفادات کے تحت فیصلہ کرتے ہیں، بھارت کیساتھ ہماری تجارت محدود ہے ،بھارت کو جارحیت کا موقع نہیں دیں گے، کسی بھی ممکنہ جارحیت کا جواب دینے اور دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں، اگر جارحیت کی گئی تو جواب دیںگے، انہوںنے کہا کہ ہم کوئی گنجائش دیں جس کا بہانہ بناکر ان کو جارحیت کا موقع ملے، ہم انہیں کوئی موقع نہیں دینا چاہتے، ان کو واضح پیغام دے چکے ہیں، ہم اپنی افواج کی کارروائی سے امن کا پیغام دے چکے ہیں لیکن جارحیت کی گئی تو دفاع کی صلاحیت اور حق رکھتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے پاکستان پر امن ملک ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت محدود ہے۔ جو تجارت ہوتی ہے وہ دوسرے ممالک کے ذریعے ہوتی ہے۔ ہم جنگ کے خواہاں نہیں،نے بھارتی پائلٹ کو عزت و احترام کے ساتھ واپس کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے قومی آزمائش میں جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ بحثیت وزیر خارجہ پاکستانی میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ہماری پالیسی میڈیا کی آزادی ہے۔ ہم نے میڈیا پر کوئی قد غن نہیں لگایا۔ سابقہ حکومت نے اشتھارات دیئے مگر رقوم ادا نہیں کیں ۔