اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی اور وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان کھچی نے اہم ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر دونوں وفاقی وزراء نے اپنی وزارتوں کے مابین تعاون کو فروغ دینے اور قومی ورثے کے تحفظ و ترویج کے لیے جدید سائنسی و تعلیمی طریقوں کو اپنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزارت سائینس و ٹیکنالوجی کی جانب سے بدھ کو یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان کھچی نے زور دیا کہ پاکستان کے ثقافتی و تاریخی اثاثے نہ صرف ماضی کی نشانیاں ہیں بلکہ یہ قومی یکجہتی اور نئی نسل کی تعلیم و تربیت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی ورثہ صرف محفوظ کرنے کی چیز نہیں بلکہ ایک تعلیمی وسیلہ بھی ہے جو ہماری پہچان کو نسل در نسل منتقل کرتا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے ہم اپنے ورثے کو بہتر طریقے سے محفوظ کر سکتے ہیں اور نئی نسل تک پہنچا سکتے ہیں۔دونوں وفاقی وزراء نے ایسے بین الموضوعاتی تعلیمی پروگرامز شروع کرنے پر اتفاق کیا جو سائنس، ٹیکنالوجی، تاریخ اور فنونِ لطیفہ کو آپس میں جوڑتے ہوں۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ نوجوانوں میں سائنسی شعور کے ساتھ ساتھ قومی ورثے سے وابستگی کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یہ اقدامات نہ صرف علمی ترقی کا ذریعہ بنیں گے بلکہ پاکستان کی تہذیبی بنیادوں کو مزید مضبوط کریں گے۔اس مقصد کے لیے دونوں وفاقی وزراء نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا فیصلہ کیا، جو قابلِ عمل منصوبوں کی نشاندہی کرے گا، دونوں وزارتوں کے درمیان روابط کو مضبوط بنائے گا اور عملی اقدامات کی نگرانی کرے گا۔ یہ شراکت داری حکومتِ پاکستان کے اُس وژن کی نمائندگی کرتی ہے جس کے تحت ایک ترقی یافتہ، باشعور اور ورثے سے جڑی ہوئی قوم کی تشکیل ممکن بنائی جا رہی ہے۔