
اسلام آباد ۔ 19 فروری (اے پی پی)وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملہ کے بعد کی صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلوامہ حملے کی پاداش میں جموں و کشمیر اور بھارت میں جس طرح مسلمانوں کا استحصال اور جلاﺅ گھیراﺅ اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کی جا رہی ہے ۔وہ بھارت کی ہندو انتہاءپسند پالیسیوں کی واضح عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کے گھیراﺅ جلاﺅ اور اُن کی املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعات کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے اس قسم کی جنونیت اور ہندو انتہاءپسندی نہ صرف خطہ کےلئے بلکہ خود بھارت کےلئے بھی تباہ کن ہے۔ وفاقی وزیر نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی جانب سے خطہ میں پرتشدد کارروائیوں کو ہوا دینے اور اشتعال انگیزی کا فوری نوٹس لیں اور مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کا شروع دن سے ہی یہ وطیرہ رہا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموںو کشمیر میں ہونے والے تمام تر چھوٹے و بڑے واقعات کا الزام پاکستان پر ٹھہرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطہ میں قیام امن کےلئے مخلص کوششیں کی ہیں جس کا عملی ثبوت حالیہ دنوں میںکر تارپور راہداری کھولنے کا احسن اقدام ہے جس کو عالمی سطح اور خود بھارت میں بھی بے حد سراہا گیا۔