وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کا ”صحت کہانی ملین ڈالر افیئر”کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب

113
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کا ''صحت کہانی ملین ڈالر افیئر''کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کا ''صحت کہانی ملین ڈالر افیئر''کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب

اسلام آباد/ کراچی۔15مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ ای ووٹنگ سسٹم کو آئندہ انتخابات تک متعارف کرادیا جائے گاتاکہ زیادہ سے زیادہ بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنا ووٹ کاسٹ کرکے انتخابات میں حصہ لے سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مقامی ہوٹل میں ”صحت کہانی ملین ڈالر افیئر”کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال تک ملک میں جی فائیوبھی متعارف کرادیا جائے گا تاہم اس سے قبل ملک میں جی فورکووسعت دینے کی ضرورت ہے تاکہ جی فائیو
کیلئے سازگار ماحول پیدا ہوسکے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ملک میں روابط کو مربوط کرنے کے لئے بائیس ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور اس ضمن میں تھرپارکر ، سابقہ قبائلی علاقہ جات, نصیرآباد, سے راجن پور ، جیسے دیہی علاقوں کو ترجیح دی گئی ۔ اگر ہر شخص کے پاس ملک میں اسمارٹ موبائل کے ساتھ انٹرنیٹ کی بھرپورسہولت موجود ہوگی تو ملک ترقی کرسکے گا۔ سیدامین الحق کے مطابق 18کروڑ افراد کے پاس موبائل ہے اور 9 کروڑ افراد کو براڈ بینڈ کی سہولت تک رسائی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ موبائل تیار کرنے والی ایک کمپنی ہے جو ملک میں ہر فرد کو 8000 روپے جتنی سستی قیمت پر موبائل کی فراہمی کو یقینی بنائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم موبائل کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔ وزیر اعظم عمران خان کا وژن ملک کو ڈیجیٹل ملک بنانا ہے اورجس پر کام جاری ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ہم 40 وزارتوں کے لئے ای آفس سسٹم کو متعارف کرانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔سید امین الحق نے کہا کہ ان کی جماعت متحدہ قومی مومنٹ پاکستان ایک لبرل اور ترقی پسند جماعت ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے میں یقین رکھتی ہے اور اس کے سلسلے میں ہر شعبے میں خواتین کی 50 فیصد شرکت کو یقینی بنایا جارہا ہے۔وفاقی وزیر نے "صحت کہانی” کے قیام کے لئے خواتین کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بڑی کوشش ہے جس سے پاکستان میں مالی سرمایہ کاری ہوگی۔

وفاقی وزیر نے اس بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اس عرصے کے دوران، آئی ٹی کے شعبے میں برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ہم سیاسی کارکن ہیں اور نسل، رنگ یا سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر قوم کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی وزارت میں کامیاب ہوئے ہیں کیونکہ فیصلے میرٹ پر شفافیت سے لئے گئے اور بدعنوانی پرزیرو ٹالیرنس اختیارکی گئی۔تقریب سے اپنے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نےکہا کہ ہم ٹیلی میڈیسن جیسے اقدامات اور اسٹارٹ اپ کی حمایت کر رہے ہیں کیونکہ اس سے نئی تخلیق کو فروغ ملے گا اور ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

اس کے علاوہ، اسٹیٹ بینک نے بینکنگ سیکٹر کو بھی ہدایات دی ہیں کہ وہ خواتین کو کاروبارکرنے کے لئے قرض دیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی آبادی کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے مرکزی دھارے میں صنفی پالیسی متعارف کرائی جس کا مقصد خواتین کی ملک کے مالی شعبہ میں شمولیت کو فروغ دینا ہے۔

ڈاکٹر رضا باقر نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے سستے قرضوں کی سہولیات اور معاشی سہولیات کی اسکیموں کا آغاز کیا ہے۔ اس کے علاوہ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ بھی متعارف کروایا ہے جس سے اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد نے استفادہ کیا ہے۔