وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

96
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعظم کی ہدایات کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) پر سروے کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سروے کا مقصد شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور فیصلہ سازی کو فروغ دینا ہے۔

پاکستان بیورو آف شماریات یہ سروے کرے گا تاکہ مارکیٹ کا درست تخمینہ لگایا جا سکے اور ایس ایم ایز سیکٹر کی ترقی کے لئے بہتر پالیسی مرتب کی جا سکے۔اجلاس میں سیکرٹری صنعت و پیداوار، چیئرمین نادرا، سی ای او سمیڈا، چیف شماریات اور پاکستان بیورو آف شماریات کے ممبر (سپورٹ سروس) سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔چیف شماریات نے اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق 13 مختلف ایس ایم ایز شعبوں پر سروے کے حوالے سے حکمت عملی پیش کی۔

یہ سروے پالیسی سازی، شواہد پر مبنی فیصلہ سازی اور ایس ایم ایز کے فروغ کے لئے ضروری اقدامات کی بنیاد فراہم کریں گے جس سے معیشت کی ترقی، نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع اور برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے زور دیا کہ ایس ایم ایز کے لئے ترجیحی شعبے وہ ہونے چاہئیں جو برآمدات میں نمایاں اضافہ کر سکیں اور "اُڑان پاکستان پروگرام” کے تحت طے شدہ وژن کے مطابق ہوں۔

مزید برآںوفاقی وزیر نے سمیڈا کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مشاورت کرکے ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کی رجسٹریشن کے لئے ایک مؤثر نظام تیار کرے اور ضلعی انتظامیہ کے ذریعے اس رجسٹر کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کرے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ سٹیٹ بینک کے تعاون سے ایک ایسا فریم ورک تشکیل دیا جائے جس کے تحت ہر بینک برآمدات پر مبنی ایس ایم ایز کے لئے ایک مخصوص کریڈٹ ونڈو کھولے۔

وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ اگر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو مناسب بینکنگ سپورٹ فراہم کی جائے، تو یہ برآمدات میں 40 سے 60 فیصد تک کردار ادا کر سکتے ہیں، اس کے لئے تجارتی مالیاتی سہولتوں میں اضافہ، آسان قرضوں کی فراہمی اور ایس ایم ایز کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے جدید بینکنگ حل فراہم کرنا ضروری ہے۔