وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے گوگل کے منیجنگ ڈائریکٹر کیون کیلز کی سربراہی میں وفد کی ملاقات

245

اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے گوگل کے منیجنگ ڈائریکٹر کیون کیلز کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں پاکستان گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی، الائیڈ کے سی ای او ایرون سیتھر جیکسن، ٹیک ویلی کے سی ای او عمر فاروق اور گوگل کے دیگر سینئر حکام شامل تھے۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم محی الدین احمد وانی کی سربراہی میں وزارت تعلیم کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے گوگل کے متنوع وفد کا خیرمقدم کیا جس میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا وغیرہ سمیت سات مختلف ممالک کے حکام شامل تھے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے آئی ایم سی جی، ایف 6/2 اسلام آباد میں گوگل کے تعاون سے قائم کردہ ٹیک ایڈ سینٹر آف ایکسیلینس کا افتتاح کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان کے پورے تعلیمی نظام کو تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے سکول نہ جانے والے بچوں کی بڑی تعداد اور معاشرے پر اس کے منفی اثرات کی نشاندہی کی اور کہا کہ ان کی قیادت میں وزارت تعلیم اس تعداد کو کم کرنے کے لئے انتھک کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بحران کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفد مہارت اور علم فراہم کر سکتا ہے جس سے ہمیں مستقبل کے منصوبوں کا خاکہ تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے جو ہمیں اس مسئلے کو حل کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے وفد پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں تعلیم کے حوالے سے اپنے کام کا دائرہ وسیع کرے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفد کو وزارت تعلیم کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہی درکار وسائل کے بے پناہ خلا کو پر کرنے کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نازک موڑ پر ہے جہاں ہر کوشش کے صحیح سمت میں جانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ چونکہ تمام ٹیک کمپنیاں پاکستان میں اپنی موجودگی کو وسعت دیں گی اس سے مزید ترقی اور سرمایہ کاری ہوگی جو وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان میں ہنرمند افرادی قوت کی تعداد بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے شہروں کی آبادی بہت زیادہ ہے اور مناسب تکنیکی سرمایہ کاری کے ذریعے یہاں کے لوگ زیادہ پیداواری بن سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے وفد کو اپنے دفتر کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے بغیر ہمارا تعلیمی بحران حل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے وفد کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ قلیل، درمیانی اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا۔