وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمیٹی کا پانچواں اجلاس

99
Rana Tanveer Hussain
Rana Tanveer Hussain

اسلام آباد۔20اگست (اے پی پی):آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمیٹی (اے آئی ڈی ای سی) کا پانچواں اجلاس منگل کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایم او آئی پی انجینئر سیف انجم نے بھی شرکت کی۔ سی ای او ای ڈی بی خدا بخش ، وزارت صنعت و پیداوار، ای ڈی بی، وزارت تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، ایف بی آر، وزارت مواصلات کے سینئر افسران اور چیئرمین پی اے ایم اے، چیئرمین پی اے اے پی اے ایم، وائس چیئرمین اور معروف آٹو انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معززین، گندھارا انڈسٹریز، ماسٹر موٹرز، پاک سوزوکی، ہونڈا کارز، ہونڈا موٹر سائیکلز/اٹلس گروپ، ڈائسین آٹوموبائل، یونائیٹڈ موٹرز، ہونڈا، انڈس موٹر کمپنی، دیوان موٹرز اور پرو ٹیک نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے AIDEP 2021-26 کے تحت موجودہ OEMs اور نئے داخل ہونے والوں کی طرف سے برآمدات کے اہداف کی کامیابیوں، ایس آ ر او693(I)/2006 میں پرزوں کے اضافے کے لیے میکانزم کی تشکیل، پرزوں کے اجزاء کے نئے اضافے کے حوالے سے پالیسی آلات کے نفاذ پر غور کیا۔

ایس آ ر او693(I)/2006 میں، WP 29 ریگولیشن کا نفاذ، SRO 656(I)/2005 سے SRO 656(I)/2005 سے پانچویں شیڈول تک موٹر سائیکلوں اور ٹریکٹروں کے CKD کی درآمد پر مراعات کو مرحلہ وار ختم کرنا، پرانے اور استعمال شدہ آٹو پارٹس کی درآمد، کسٹمز ایکٹ کے 5ویں شیڈول کے تحت 4 پہیوں والی گاڑیوں کے EV کے لیے مخصوص اجزاء (8703.8090)، ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم (EFS) کے تحت خریدے گئے مقامی پرزوں پر سیلز ٹیکس کا خاتمہ، مقامی طور پر اسمبل شدہ سٹی اور انٹرسٹی بسوں (ڈیزل، ہائبریڈ) پر ڈیوٹی تحفظ اور 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ شامل ہے ۔آٹو انڈسٹری نے ڈیوٹی اور ٹیکس کے ڈھانچے میں اضافے کی وجہ سے پاکستان سے گاڑیوں کی برآمد میں مشکلات پر بات چیت کی ۔ آٹو انڈسٹری نے آزاد تجارتی معاہدوں / ترجیحی تجارتی معاہدوں پر دستخط کرنے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقت حاصل کرنے کے لئے 2، 3 اور 4 وہیلر بنانے کے لئے پرزوں کی مقامی پیداوار کو فعال کرنے کے لئے مستقل پالیسیاں اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔

کمیٹی نے اتفاق کیا کہ استعمال شدہ آٹو پارٹس کی درآمد پر پابندی اور جرمانہ عائد کیا جائے۔وزیر صنعت نے آٹو صنعت کاروں کو بین الاقوامی مارکیٹ میں آٹو انڈسٹری کے معیار، قیمت اور برآمدات کو بہتر بنانے کے لئے کام کرنے کی سفارش کرتے ہوئے اجلاس کا اختتام کیا۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ایک ذیلی کمیٹی بنائی جائے جو بین الاقوامی منڈی میں برآمدات کے لئے درکار ریگولیٹری امداد کے حوالے سے سہ ماہی بنیادوں پر آٹو انڈسٹری کے مسائل کا جائزہ لے اور ان کو حل کرے۔ انہوں نے ڈیوائس آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ پالیسی کو اس کی اتحادی صنعت کے ساتھ منسلک کرنے کی بھی ہدایت کی ، آٹو پارٹس کی لوکلائزیشن کے نتیجے میں بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی ساختہ آٹو گاڑیوں کی مسابقتی قیمت ہوگی۔