وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا پریس کانفرنس سے خطاب

لاہور۔7مارچ(اے پی پی )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی پنجاب میں دال نہیں گل سکتی یہ مردوں کا صوبہ ہے،شہباز شریف کا سلوگن ”میری بیماری میری مرضی ہے‘اس وقت نواز شریف اور شہباز شریف کو سیاسی میدان میں ہوناچاہئے تھالیکن وہ بھاگ گئے،وزیر اعظم کو سلیکٹڈ کہنے والے بلاول بھٹو خود بھی قمرالزمان کائرہ ،مولا بخش چانڈیو ،لطیف کھوسہ،اعتزاز احسن ،رضا ربانی کے ہوتے ہوئے سلیکٹڈ ہیں،ایم کیوایم اور مسلم لیگ (ق) حکومت کے ساتھ ہیں کوئی ان ہاﺅس تبدیلی نہیں آرہی‘ عمران خان اسی ماہ آٹا چینی مافیا کو بے نقاب کرکے شکنجے میں لائیں گے۔وہ ہفتہ کے روز ریلوے ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ نیب آرڈیننس پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مل کر بنارہی ہیں لیکن میرے نزدیک نیب کا شکنجہ مضبوط ہونا چاہئے اور اس کو اچھے وکلاءکی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی اس وقت بہت باتیں کررہے ہیں جلد ایل این جی کیس کا فیصلہ آئے گا تو سب کچھ کھل جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جوسلوک ہورہاہے ہمارے لیے سوچنے کی بات ہے کہ پاکستان ہمارے لیے کتنی بڑی جنت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہندوستان کے خلاف مظاہر ے ہورہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی کشمیر پالیسی بہت مضبوط ہے ۔ایک سوال پر شیخ رشید احمد نے کہاکہ 9ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 3فریٹ ٹرینےں پہلے ہی نجی شعبہ کو دے چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں ایک سے پانچ گریڈ تک بھرتی کےلئے ریکروٹمنٹ پالیسی منظوری کے لیے کابینہ کو ارسال کی جا چکی ہے جس کے تحت ریلوے میں 10 ہزار ملازمین بھرتی کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال ریلوے کو تین ارب روپے کی زاید آمدن ہوئی۔انہوں نے کہا کہ 72سال میں پہلی دفعہ ریلوے کا بزنس پلان دیا ہے،فری ٹریک پالیسی،انٹر ٹینمنٹ،فوڈ پالیسی متعارف کروائی گئی۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اور نالہ لئی میری زندگی کا مشن ہے، ایم ایل ون کی تکمیل کے بعد لاہور تاکراچی کا سفر 7گھنٹے کا رہ جائے گا۔وفاقی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رائیونڈ اور جلو شٹل ٹرینوں کو آمدنی کم ہونے کی وجہ سے بند کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی ٹرک ‘ روڈ اور ٹریفک مافیا سے ہے،72سالوں میں ایک پیسہ بھی ٹریک پر نہیں لگایا گیاجو پیسے سڑکوں اور شاہراﺅں پر لگائے گئے اگر ریلوے ٹریک پر لگتے تو اربوں روپے کی بچت ہوتی اور ریلوے کی حالت بھی بہت بہتر ہوتی۔ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر فنانس اور پلاننگ نے ریلوے کو فنڈز دیئے تو 6ماہ میں کے سی آر کو چلا دیں گے ۔ایک اور سوال پر وفاقی وزیرنے کہا کہ ریلوے کی فری ٹریک پالیسی کے تحت کوئی بھی نجی فرم ٹرین چلاسکتی ہے جبکہ ریلوے ٹریک کا کرایہ وصول کرے گا۔