وفاقی وزیر سید نوید قمر کی فلینڈرز کے وزیر صدر جان جیمبون سے ملاقات

اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت و سرمایہ کاری سید نوید قمر نے آج  بدھ  کو برسلز میں فلینڈرز کے وزیر صدر جان جیمبون سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران بیلجیئم، لکسمبرگ اور یورپی یونین میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

جان جیمبون سے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نوید قمر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تعلقات ہیں جو جمہوریت، باہمی احترام اور قریبی تعاون کی مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔ وفاقی وزیر نے عندیہ دیا کہ پاک بیلجیئم کی شراکت داری مختلف شعبوں بشمول سیاسی، معاشی، تعلیمی اور عوام سے عوام کے رابطوں میں مضبوط ہوئی ہے۔

پاکستان اور بیلجیئم کے تجارتی تعلقات کے بارے میں بتاتے ہوئے سید نوید قمر نے روشنی ڈالی کہ 1.2 ارب ڈالر کے تجارتی حجم کے ساتھ، بیلجیئم پاکستان کا 10واں بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں پانچواں بڑا ملک ہے۔ وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان بی ٹو بی سطح کے بڑھتے ہوئے رابطوں سے پیٹرو کیمیکل، تعمیرات، کیمیکل، لاجسٹکس اور ٹیکسٹائل جیسے متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر-صدر جان جمبون نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے میں سہولت کار کردار ادا کرنے کے مقصد سے مصروف رہنے کے لیے اپنی تیاری کا اعادہ کیا۔ یورپی یونین کے کمشنر برائے ماحولیات، سمندر اور ماہی پروری ورگنجس سینکویشیس سے ملاقات میں سید نوید قمر نے زور دیا کہ حکومت پاکستان نے اپنے برآمدی پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کے لیے ماہی گیری کے شعبے کی نشاندہی کی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان تکنیکی اور مالی معاونت کے ذریعے یورپی یونین کے تعاون اور مدد سے اپنی بلیو اکانومی کو ترقی دینا چاہتا ہے۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی گرین ہاؤس گیسوں میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود پاکستان موسمیاتی بحران کے نشانہ پر ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ملک شدید موسمی واقعات کا شکار رہا ہے اور خشک سالی، جنگلات کی آگ، شدید اور طویل گرمی کی لہروں کے ساتھ ساتھ غیر معمولی اور طویل مون سون بارشوں کا بھی سامنا رہا ہے جس کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب آئے۔وفاقی وزیر نے یورپی پارلیمنٹ کے اہم ارکان سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں ساؤتھ ایشیا ڈیلیگیشن کی چیئر ایم ای پی نکولا پروکاسینی، فارن افیئر کمیٹی کے وائس چیئر ایم ای پی ویٹولڈ جان واسزکووسکی، پارلیمنٹ کے نائب صدر ایم ای پی پیڈرو سلوا پریرا، اور ایم ای پی ہیرو شامل ہیں۔

اپنی ملاقاتوں میں، وفاقی وزیر نوید قمر نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار ترجیحی منڈی تک رسائی پاکستان کی معاشی بحالی، ترقی اور ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔