فیصل آباد ۔ 13 فروری (اے پی پی):پاکستان کسان بورڈ فیصل آباد کے صدر علی احمد گورایہ نے کہا ہے کہ پانی، بہترین موسم اور زراعت کےلئے شاندار زمین کے باوجود کاشتکاری کے جدید طریقوں سے آگاہی نہ ہونے کے باعث زرعی ترقی کےمطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکے ۔
اے پی پی سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہاکہ اگرماہرین زراعت کی سفارشات کی روشنی میں ملک میں کاشتکاری کا نظام چلایا جائے تو صرف 5 سال میں زرعی پیداوار کی اضافی آمدن سے ملک کا اربوں ڈالر کا قرضہ اتارا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ڈویژن کے مختلف علاقوں میں پپیتہ، انگور، اناراور دیگر پھل اور فصلیں کاشت کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماموں کانجن اور اس کے گرد و نواح کی زرعی زمین ان پھلوں اور فصلوں کی پیداوار کے لحاظ سے انتہائی موزوں ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ کھاد، بیج، زرعی ادویات، زرعی مشینری اور دیگر مداخل کی قیمتیں کم کرنے سمیت زراعت کے استعمال کےلئے ڈیزل پر سبسڈی اور بجلی و گیس کی ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنائے تاکہ ملک میں سر سبز انقلاب لاکر زرعی خود کفالت سمیت قیمتی زرمبادلہ کے حصول کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔