پاکستان اور بھارت نے کرتارپور راہداری کو آپریشنل کرنے کیلئے کام کی رفتار بڑھانے پر اتفاق

91
APP65-14 LAHORE: March 14 - Spokesman of Foreign Affairs Dr. Muhammad Faisal talking to media persons after meeting at Attari. APP Photo by Mustafa Lashari

اسلام آباد ۔ 14 مارچ (اے پی پی) پاکستان اور بھارت نے کرتارپور راہداری کو آپریشنل کرنے کیلئے کام کی رفتار بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے جمعرات کو پاکستان اور بھارت میں مقیم سکھ برادری کو سہولت کی غرض سے کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق تکنیکی معاملات طے کرنے کیلئے اٹاری کمپلیکس بھارت میں منعقدہ پاک۔بھارت مذاکرات میں پایا گیا۔ پاکستان کے 18 رکنی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاءو سارک ڈاکٹر محمد فیصل جبکہ بھارتی وفد کی قیادت وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری کر رہے تھے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے پاک۔بھارت بات چیت کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ کرتارپور ویزا فری راہداری ہے، بات چیت مثبت ماحول میں ہوئی، ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہداری کے حوالہ سے پاک۔بھارت تکنیکی ماہرین کا دوسرا اجلاس 2 اپریل کو واہگہ میں ہو گا۔ اجلاس میں کرتارپور راہداری کے حوالہ سے تکنیکی معاملات طے کئے جائیں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے جبکہ مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا بڑی کامیابی ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اٹاری میں دونوں ملکوں کے مابین تکنیکی ماہرین کا اجلاس بھی ہوا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ کرتاپور راہداری کے حوالہ سے بھارت کی جانب سے بھی کافی کام ہوا ہے اور ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں کرتارپور راہداری کو آپریشنل کرنے کیلئے تعمیری گفتگو ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق 19 مارچ کو کرتارپور زیرو پوائنٹ میں دونوں ملکوں کے تکنیکی ماہرین کا اجلاس بھی ہو گا۔ بھارت روانگی سے قبل ترجمان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم نے یہ قدم تعمیری روابط کے جذبے اور علاقائی امن و سلامتی کی غرض سے کشیدگی کو کم کرنے کیلئے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کے تحت اٹھایا ہے۔ ترجمان نے توقع ظاہر کی کہ وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام سے نہ صرف سکھوں بالخصوص بھارتی سکھ برادری کو سہولت ملے گی بلکہ تناﺅ کی موجودہ صورتحال میں تنازعہ سے تعاون کی جانب صحیح سمت میں اہم قدم ہو گا۔