وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

ماسکو۔30جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے یوکرین کے تنازعہ کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو اس تنازعہ کے معاشی اثرات کا سامنا ہے، ہمارا پختہ یقین ہے کہ تمام تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے اور ایسی کوئی رکاوٹیں نہیں ہیں جن پر سفارتکاری کامیاب نہ ہوسکے، روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے، پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات دوطرفہ اور علاقائی استحکام کیلئے اہم ہیں، پاکستان روس تعلقات دیرینہ اور دہائیوں پر مشتمل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے 2 روزہ سرکاری دورہ کے موقع پر پیر کو یہاں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ روس کی سفارتکاری کی مضبوط روایت تنازعہ کے پرامن حل میں مدد کرے گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان روسی فیڈریشن کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے جاری رکھے گا۔ اپنے روسی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور کے تمام پہلوئوں کو شامل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں اور پاکستان روس کے ساتھ تجارت، سلامتی، دفاع، انسداد دہشت گردی، تعلیم اور عوام سے عوام کے رابطوں کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے سمرقند میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان سربراہ ملاقات اور اسلام آباد میں ہونے والے 8 ویں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کا ذکر کیا جس میں تجارت، معیشت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت کثیر الجہتی فورمز پر دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اور روس کے درمیان افغانستان پر بہتر تعاون ہے اور وہ جنگ سے متاثرہ ملک میں امن و استحکام کے مشترکہ اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ پاک روس توانائی تعاون سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت ملک کی توانائی کی ضروریات سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان روس، امریکہ اور یورپ کے ساتھ اپنے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور یہ کہ وہ مسلسل بات چیت اور تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتا ہے، روسی وزیر خارجہ کے ساتھ تمام شعبوں میں دوستانہ ماحول میں بات چیت ہوئی، ہم تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، انسداد دہشت گردی اور عوامی رابطوں سمیت دیگر شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کیلئے گرمجوشی پائی جاتی ہے، اعلیٰ سطح کے مذاکرات کیلئے دعوت پر روسی وزیر خارجہ کا شکرگزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان 8 واں بین الحکومتی اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا، پرتپاک استقبال پر روسی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام شعبوں میں روسی وزیر خارجہ کے ساتھ دوستانہ ماحول میں گفتگو ہوئی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستانی معیشت سیلاب کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، اس سلسلہ میں روس کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔

اس موقع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پاکستان کے ساتھ اپنے فوجی تعاون پر اطمیان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ مشقوں اور فوجی تربیت سمیت باقاعدہ فوجی رابطے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کا براہ راست تعلق افغانستان سے ہے، انہوں نے اس مقصد کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم بالخصوص افغانستان سے متعلق اس کے رابطہ گروپ کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے پشاور کی مسجد میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی تعاون پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے انسانی، ثقافتی اور تعلیمی روابط استوار کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور روس اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے، غیر جانبدارا نہ پوزیشن کے حوالہ سے پاکستان کا موقف قابل تحسین ہے، پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بھرپور تعاون کریں گے۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور روس مختلف عالمی فورمز پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں، پاکستان اورروس کا شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں تعاون کے حوالہ سے یکساں موقف ہے، پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ سرگئی لاروف نے کہا کہ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے دونوں ممالک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔