پاکستان تاجکستان کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، باہمی تجارت میں حائل دشواریاں دور کرنا چاہتے ہیں، اویس لغاری

181
صوبائی حکومتیں تمام مقامی اداروں کو انرجی کنزرویشن بلڈنگ کوڈز 2023 کا پابند بنائیں،سردار اویس احمد خان لغاری

اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویژن) سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ اپنے موجودہ دوستانہ تعلقات کو بڑھانے کا خواہاں ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، ہم باہمی تجارت میں حائل تمام دشواریاں دور کرنا چاہتے ہیں، پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور باہمی دلچسپی کے اہم مسائل کو حل کرنے میں اہمیت کا حامل ہے۔ بدھ کو پاکستان اور تاجکستان کے درمیان 7ویں مشترکہ کمیشن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتصادی تعاون کے فروغ اور صنعت، تجارت، زرراعت، توانائی اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت ہے اور ہم چھٹے مشترکہ کمیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

پاکستان اور تاجکستان کے درمیان 7ویں مشترکہ کمیشن اجلاس کی میزبانی وزارت اقتصادی امور نے کی ۔ پاکستان کی جانب سے وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری جبکہ تاجکستان کی جانب سے وزیر توانائی و آبی وسائل دیلرشوفاکر نے اجلاس کی صدارت کی ۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، پاکستان ترکیہ کے بعد دوسرا ملک تھا جس نے ستمبر 1991 میں تاجکستان کی آزادی کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری علاقائی قربت کے ساتھ ساتھ سے دونوں ممالک میں مذہب، تاریخ اور ثقافت مشترک ہے، دونوں ممالک کے مفاد میں تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جا سکتی ہیں۔

اویس لغاری نے کہا کہ تاجکستان کو وسط ایشیا میں اہم مقام حاصل ہے اور یہ وسطی ایشیا کا گیٹ وے ہے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تجارتی حجم کو بڑھانے کے لئے پلان آف ایکشن تیار کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور تجارت پر مشترکہ ورکنگ گروپ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ فریقین نے تاجکستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت ٹرانزٹ ٹریڈ پر ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا ہے، کمیٹی آپریشنل چیلنجز سے نمٹنے اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی دفعات کے ہموار نفاذ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی اور مغربی ایشیا کے سنگم پر واقع ہے، گوادر اور کراچی تک تمام تجارتی راہداریوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے تاجکستان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ واخان کوریڈور کے ذریعے ہماری 14 کلومیٹر کی قربت براہ راست رابطہ قائم کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے اور پاکستان اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ ممکنہ سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ اویس لغاری نے کہا کہ کاسا 1000 بجلی کی پیداوار کا اہم منصوبہ ہے، منصوبے سے ملک میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کاسا 1000 منصوبے کی جلد تکمیل چاہتے ہیں، منصوبے کے تحت توانائی کے شعبے میں باہمی فوائد کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ سیاحت اور ثقافت ملکوں کے درمیان رابطوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، باہمی سیاحت کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے سیاحت پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا افتتاحی اجلاس طلب کر سکتے ہیں۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں سے دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی جہت ملے گی۔