اسلام آباد۔17دسمبر (اے پی پی):پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی امداد سے مسابقتی مارکیٹس کے قیام میں مدد مل رہی ہے۔ وہ
اسلام آباد پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ”ڈی کولونائیزنگ دی ڈسکورس ان انٹرنیشنل ریلیشنز” کے موضوع پر منعقدہ ویبنار سے خطاب کر رہے تھے۔ ویبنار میں ترکی کے ڈاکٹر ایرک رنگمر اور افریقہ کے ریمنڈ بیڈو بھی شریک تھے۔ ویبنار کے شرکانے بین الاقوامی تعلقات کے فلسفہ کے بارے میں مغربی نظریات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر ندیم الحق نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی امداد سے مسابقتی مارکیٹس کے قیام میں مدد مل رہی ہے تاہم ترقی یافتہ ممالک کی مداخلت پر انحصار کو کم کرنا مشکل ضرور ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ایرک رنگمر نے کہا کہ مغرب کی شرائط پر حاصل کی جانے والی آزادی سے اب تک مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کے نظریات سے مقبوضہ عملداری کے تصور کو نکالنے کی ضرورت ہے تا کہ آزادی حاصل کرنے والے ممالک اپنی شرائط و ضوابط پر ترقی کر سکیں۔ ریمنڈ بیڈو نے اس حوالہ سے کہا کہ نو آبادیاتی ریاستیں اور بالخصوص افریقہ تعلیم، ٹیکنالوجی کی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں پیچھے رہے لہٰذا مقبوضہ عملداری یا نو آبادیاتی نظام میں زیر تسلط ممالک ترقی یافتہ ملکوں کیلئے خام مال کی حیثیت رکھتے تھے۔ ویبنار کے شرکا نے کہا کہ نو آبادیاتی نظام سے آزاد ہونے والے ممالک میں مغربی نظریات اور اثرورسوخ کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آزادی حاصل کرنے والی ریاستیں اپنی اقدار اور نظریات کے مطابق ترقی کر سکیں۔