‏پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا ،احسن اقبال

192
‏پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا،چاہتے ہیں آنے والی نسلوں کو پرامن،خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان دے کر جائیں،احسن اقبال

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی ،اصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ‏پاکستان کو کئی چیلنجز درپیش ہیں،نمٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا،چاہتے ہیں آنے والی نسلوں کو پرامن،خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان دے کر جائیں۔ ٹرن اراؤنڈ کانفرنس کا مقصد ایسے آئیڈیاز سامنے لانا ہےجس سے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ٹرن اراؤنڈ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ان سب کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں جو ملک کے مختلف حصوں اور دنیا بھر سے کانفرنس میں شرکت کے آئے ہیں ،وہ ملک کو ٹرن ارائونڈ بھی کریں گے اور اسے ترقی کے راستے پر ڈالیں گے۔

انہوں نے کہاکہ مارشل لا کے بعد ترقی کے وژن کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا،وژن 2025 کا مقصد ملک کو دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنا تھا،2018میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ وژن بھی تبدیل ہوگیا،2018 میں ترقیاتی بجٹ 1000کےقریب تھا، اتنا ہی بجٹ دفاع کی ترقی کا تھا مگر افسوس سے کہنا چاہتاہوں کہ ساڑھے تین سال کے بعد ہمارا ترقیاتی بجٹ 550 ارب روپے پہ آگیا اور آخری کوارٹر میں ریلیز زیرو کر دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب آپ نے ملک اور معیشت کو بچانے کا راستہ چنا،ملک کی ترقی کے لئے جو راستہ چنا ہے اس کے تحت ملک کو دوبارہ ترقی کے راستے پر ڈالنا ہے ،روس یوکرین بحران کی وجہ سے قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا،دوسرا ماضی کی حکومت کی جانب سے بروقت فیصلے نہ کرنے کی وجہ سے ہم پیچھے چلے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ 75سال میں ملک کو اس جگہ نہیں لے جاسکے جہاں جانا چاہیے تھا،پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ترقی کے اہداف حاصل نہ کرسکے،ہماری ذمہ داری ہے کہ آنے والی نسل کو اچھا مستقبل دیں کر جائیں ،ترقی کے لئے اصلاحات کرنا ہوں گی ،صنتعوں کو فروغ کے لئے ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینی ہوگی،ایسی مصنوعات تیار کرنا ہوں گی کہ میڈ ان پاکستان کو فروغ ملے ،زراعت کو ترقی دینا ہوگی،خودرنی تیل ، چینی اور گندم میں خودکفیل ہونا ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارےمعاشی اشارئیے غریب ملکوں جیسے ہیں،پسماندہ علاقوں کو ترقی دینا ہوگی،20 پسماندہ اضلاع کی ترقی کے لئے خصوصی پروگرام شروع کیا جارہا ہے،ہمیں تقسیم،انتشار سے نکلنا ہوگا ،اور مل کر ترقی کا راستہ اپنانا ہوگا،حکومت کے پاس زیادہ وسائل نہیں ہیں،نجی شعبے کو ترقی کے سفر میں شامل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ‏’’ٹرن اراؤنڈ پاکستان ‘‘ترقی اور مثبت سوچ کا نام ہے۔ کانفرنس کا مقصد ایسے آئیڈیاز سامنے لانا ہےجس سے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔ ہم چاہتے ہیں پاکستان زراعت کےشعبے میں ترقی کرے۔انہوں نے کہا کہ ‏گزشتہ دور حکومت میں ہم نے وژن 2025لانچ کیا۔

وژن2025 کا مقصد ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لانا تھا۔ ہم پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‏ہمارا مقصد درپیش چیلنجز سے نمٹنا اور آئندہ نسل کو ترقی یافتہ ملک دینا ہے۔ ہمارے نوجوانوں میں بےپناہ صلاحیت ہے۔

ہمیں نوجوانوں کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‏وزیراعظم کی ہدایت پر ملک میں سیاحت کےفروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ ملکی ترقی کیلئے متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔