اسلام آباد۔29اکتوبر (اے پی پی):وزیر مملکت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لئے مشترکہ کاوشوں کا ہونا بہت اہم ہے، ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا میں جو ہورہا ہے ہمیں اس کے ساتھ چلنا ہے، ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کو اختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔منگل کووزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ جاز، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں جس کا انعقاد وزارت آئی ٹی کے کمیٹی روم میں ہوا۔اس موقع پر سیکرٹری آئی ٹی ضرار ہاشم خان، سپیشل سیکرٹری آئی ٹی ڈویژن اظفر منظور بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ جاز، نسٹ اور این آئی ٹی بی کے مابین یہ تعاون نہ صرف انوویشن کو فروغ دے گا بلکہ پاکستان کے مصنوعی ذہانت کے میدان میں لیڈر بن کر ابھرنے میں مدگار بھی ہوگا، اس ایم او یو کے تحت پاکستان کے پہلے لوکل لارج لینگویج ماڈل (ایل ایل ایم) کی تیاری ٹائم لائن میں ہونا بہت ضروری ہے جس کے لئے پریکٹیکل اقدامات کرنا ہوں گے۔
شزہ فاطمہ نے اکیڈمیا اور انڈسٹری کے مابین مضبوط روابط قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اکیڈمیا انڈسٹری بریج کے ذریعے نوجوانوں کے لئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو جدید آئی ٹی سکلز سے آراستہ کرنا ہے۔جاز کے سی ای او عامر ابراہیم نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کے لے آرٹیفیشیل انٹیلی جنس اور بڑے لینگویج ماڈلز میں جدت کلیدی حیثیت رکھتی ہے، ہم ایک ایسا مقامی ماحول تشکیل دینے کے لئے پُرعزم ہیں جو ہماری کمیونٹیز کی منفرد ضروریات کو پورا کرے، نسٹ اور این آئی ٹی بی کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ہم ڈیجیٹل خلا ء کو کم کرتے ہوئے اساتذہ، ڈاکٹروں اور کسانوں کو ان کی اپنی زبانوں میں ضروری معلومات اور ٹولز فراہم کریں گے، یہ تعاون ایک قومی مشن ہے جو ڈیجیٹل شمولیت کے میدان میں تیز رفتار ترقی کا باعث بنے گا، آنے والے مہینوں میں ہمارا ہدف ایک فعال ماڈل تیار کرنا ہے جو پاکستان میں ایک انقلابی اے آئی فریم ورک کی بنیاد رکھے گا۔اس موقع پر وزارت آئی ٹی اور ذیلی اداروں کے افسران، سی ای او جاز عامر ابراہیم اور ریکٹر نسٹ انجینئر جاوید محمود بخاری بھی موجود تھے۔