اسلام آباد۔24دسمبر (اے پی پی):وزارت خزانہ نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت 2018 اور 2019 میں ادائیگیوں میں توازن اوربیرونی ادائیگیوں میں عدم پائیداریت اورکورونا وائرس کی عالمگیروبا اوراس کے نتیجہ میں لاک ڈاون سے پیدا ہونے والے بحرانوں سے بحالی کی جانب گامزن ہے اورجاری مالی سال میں مضبوط بڑھوتری سے اس کی عکاسی ہورہی ہے، جاری مالی سال میں سمندرپارپاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زرمیں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 26.9 فیصد، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 150.9 فیصد اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں 2.7 ارب ڈالرکانمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، پاکستان کی سٹاک وکیپٹل مارکیٹ اورنئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کے شعبہ نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے، پاکستان سٹاک ایکسچینج کے انڈکس میں جاری مالی سال کے پہلے 5 ماہ اور20 دن میں 24.21 فیصد کانمایاں اضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی پیش رفت سے متعلق جاری تفصیلی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ جولائی سے لیکرنومبر2020 تک کی مدت میں سمندرپارپاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زرمیں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 26.9 فیصداضافہ ہوا، جاری مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 11.8 ارب روپے کی ترسیلات زرہوئیں، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں ترسیلات زرکاحجم 9.3 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اس عرصہ میں تجارتی خسارہ میں 6.9 فیصد اضافہ ہوا ، گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں تجارتی خسارہ کاحجم 8.1 ارب ڈالرتھا، جاری مالی سال کی اسی مدت میں تجارتی خسارہ کاحجم 8.6 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا، جاری مالی سال میں درآمدات وبرآمدات دونوں میں کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ حسابات جاریہ کے کھاتوں میں پاکستان نے نمایاں بہتری دکھائی ہے، جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتے 1.6 ارب ڈالرفاضل رہے، گزشتہ مالی سال میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاحجم منفی 1.7ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔مجموعی قومی پیداوارکے حوالہ سے حسابات جاریہ کے کھاتے 1.4 ارب ڈالرفاضل رہے ہیں۔جولائی تااکتوبرملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 150.9 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اس عرصہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 317.4ملین ڈالررہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 126.5 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔سرکاری ونجی فورٹ پولیوسرمایہ کاری میں اس عرصہ کے دوران عمومی طورپرکمی کارحجان رہاہے۔مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کے 80.7 فیصد کی کمی ہوئی ہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 389.3 ملین ڈالررہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 2.02 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ سال 20 دسمبرکوپاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 17.59 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا، 21 دسمبر2020 کو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 20.29 ارب ڈالرکی سطح پرہے یعنی ایک سال کے عرصہ میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں 2.7 ارب ڈالرکانمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے لیکرنومبر2020 تک کی مدت میں فیڈرل بورڈ آف ریونیوکی محصولات میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 4 فیصداضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس محصولات وصولیوں کا حجم 1623 ارب روپے تھا، جاری مالی سال میں یہ حجم 1688 ارب روپے ہے، نان ٹیکس محصولات کی وصولیوں میں اس عرصہ کے دوران 5.5 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے، وفاقی مصارف میں اس عرصہ کے دوران 13.5 فیصد کااضافہ ہوا، جولائی سے لیکرنومبر2020 تک کی مدت میں وفاقی مصارف کا حجم 1920 ارب روپے رہا، گزشتہ سال کی اسی مدت میں وفاقی مصارف کا حجم 1631 ارب روپے ریکارڈکیاگیاتھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال میں سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت فنڈز کے اجرا میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 8 فیصد اضافہ ہواہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں پی ایس ڈی پی کے تحت 296.3 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے ، جاری مالی سال میں 18 دسمبرتک پی ایس ڈی ڈی کے تحت 320.2 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے ۔ مالیاتی خسارہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 33.5 فیصد کااضافہ ہواہے، جولائی تانومبر2020 مالیاتی خسارہ کاحجم 753 ارب روپے رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مالیاتی خسارہ کاحجم 564 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔جاری مالی سال میں زرعی قرضوں کی فراہمی میں عمومی اضافہ کارحجان دیکھنے میں آیاہے، جاری مالی سال میں زرعی قرضوں کاحجم 357.8 ارب روپے ہے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں تین فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں زرعی قرضوں کاحجم 347.4 ارب روپے ریکارڈکیاگیاتھا۔وزارت خزانہ کے مطابق جولائی سے اکتوبرتک کی مدت میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں سالانہ بنیادوں پر5.5 فیصد کانمایاں اضافہ ہواہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال میں پاکستان کی سٹاکوکیپٹل مارکیٹ اورنئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کے شعبہ نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے، پاکستان سٹاک ایکسچینج کے انڈکس میں جاری مالی سال کے پہلے 5 ماہ اور20 دن میں 24.21 فیصد کانمایاں اضافہ ہوا اورانڈکس نے 40 ہزارپوائنٹس کے حد کوکامیابی سے عبورکرلیاہے، 21 دسمبرکو انڈکس 43334 پوائنٹس ریکارڈکیاگیاہے، نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں 42.56 فیصد کانمایاں اضافہ ہواہے۔جولائی تانومبر2020 دس ہزار236 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی ، گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7180 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔ڈالر کے حساب سے مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 25.99 فیصد کا نمایاں اضافہ ہواہے۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستان کی معیشت اس وقت دوبحرانوں سے بحالی کی جانب گامزن ہے، پہلا بحران 2018 اور 2019 میں ادائیگیوں میں توازن اوربیرونی ادائیگیوں میں عدم پائیداریت کی صورت میں درپش تھا جس کی وجہ سے حکومت کلی معیشت کے ایڈجسٹمنٹس پرمجبورہوئی ۔ دوسرا بحران فروری سے اگست تک کورونا وائرس کی عالمگیروبا اوراس کے نتیجہ میں لاک ڈاون سے پیدا ہوا جس سے پاکستان بھی متاثرہواہے، پاکستان کی معیشت دونوں بحرانوں سے بحالی کی جانب گامزن ہے اورجاری مالی سال میں مضبوط بڑھوتری سے اس کی عکاسی ہورہی ہے۔ اس وقت دنیا اورپاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے جس سے اقتصادی پھیلاو کی راہ میں خطرات پیش آسکتے ہیں۔ اس کے معاشی اثرات کا انحصار انفیکشن کے پھیلاو کی شدت اورپابندیوں کے دورانیہ پرہے۔ وزارت خزانہ کوتوقع ہے کہ حکومت کی ہدف پرمبنی پالیسیوں اورپاکستان کے تجارتی وترقیاتی شراکت داروں کی معاونت سے کورونا کے باعث لگائی جانیوالی پابندیوں کی وجہ سے اقتصادی بوجھ کوکم کرنے میں مددملے گی۔
ہوم قومی خبریں پاکستان کی معیشت ادائیگیوں میں توازن وبیرونی ادائیگیوں میں عدم پائیداریت اورکورونا...