اسلام آباد ۔ 15مئی (اے پی پی) سرمایہ کاری بورڈ کے چئیرمین ہارون شریف نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت 4 خصوصی اقتصادی زونز کی تکمیل پر بھرپور اورخصوصی توجہ دی جارہی ہے, افغانستان کے قریب لوکیشن کی وجہ سے رشکئی اقتصادی زون کی تزویراتی اہمیت زیادہ ہے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں ”اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت چاروں صوبوں (رشکئی، دھابیجی، علامہ اقبال انڈسٹرئیل سٹی فیصل آباد اوربوستان (بلوچستان) میں یہ اقتصادی زونز قائم کئے جارہے ہیں ۔ رشکئی اقتصادی زون پر ہونے والی پیش رفت کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حال ہی میں چین کے روڈ اینڈ بریج کارپوریشن کے وفد نے سرمایہ کاری بورڈ کا دورہ کیا ہے، اس دورے میں رشکئی اقتصادی زون کو آپریشنل کرنے کے حوالے سے نظام الاوقات اوردیگر امورزیرغورآئے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کے قریب لوکیشن کی وجہ سے رشکئی اقتصادی زون کی تزویراتی اہمیت زیادہ ہے، چین نے رشکئی اقتصادی زون کو دیگر اقتصادی زونز کیلئے رول ماڈل قراردیاہے، یہ خیبرپختونخوا کی حکومت اور چین کے روڈ اینڈ بریج کارپوریشن کا مشترکہ منصوبہ ہے جس کا مقصد کاروبارمیں آسانیاں فراہم کرنا ہے۔ چیرمین سرمایہ کاری بورڈ نے بتایا کہ چین کے روڈ اینڈ بریج کارپوریشن کے وفد کے دورے کے دوران رشکئی اقتصادی زون کیلئے ترغیباتی پیکجز پر گفت وشنید ہوئی ہے۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ تمام مجوزہ7 اقتصادی زونز دوسال کے عرصہ میں پایہ تکمیل کو پہنچے گے۔ ان اقتصادی زونز میں تجارت اورکاروبارمیں آسانیاں فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری بورڈ کو تمام خصوصی اقتصادی زونز کیلئے 5 ہزارایکڑ صنعتی اراضی درکارہے، خصوصی اقتصادی زونز سے ملک کے تمام حصوں میں یکساں بنیادوں پر کاروباراورسرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم ہوں گی۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ حطار خصوصی اقتصادی زون بھی بورڈ کی ترجیحات میں شامل ہے، بجلی کی وجہ سے خصوصی اقتصادی زونز پرکام کی رفتارمیں سست روی آئی تھی تاہم 27 مارچ سے بجلی کا مسئلہ حل کرلیاگیاہے۔اسلام آباد میں خصوصی اقتصادی زون سے متعلق سوال پرانہوں نے کہاکہ انجنئیرنگ اورانفارمیشن ٹیکنالوجی زونز کے قیام کا عمل جاری ہے، آئندہ دو ہفتوں میں اس حوالے سے تمام ترتفصیلات کو حتمی شکل دی جائیگی۔