پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جو معصوم بچوں کو ہمیشہ کے لیے معذور بنا سکتی ہے، ڈپٹی کمشنر سانگھڑ

141
2025 ء تک ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔عظمی کاردار

حیدرآباد۔ 30 اکتوبر (اے پی پی):ڈپٹی کمشنر سانگھڑ ڈاکٹر عمران الحسن خواجہ نے کہا ہے کہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جو معصوم بچوں کو ہمیشہ کے لیے معذور بنا سکتی ہے۔

اس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے 5 سال تک کے بچوں کو پولیو کے دو قطرے لازمی پلائیں۔ پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں، والدین کو چاہیے کہ پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ ایسا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ٹنڈوآدم میں پولیو مہم کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کے بعد "اے پی پی” سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ 28 اکتوبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم 3 نومبر تک جاری رہے گی، اور عوام کا تعاون ہی پولیو کے خاتمے کا ضامن ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر آفس میں اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔

کل کے اجلاس میں یہ دیکھا گیا کہ ٹنڈوآدم کی یونین کونسل 4 میں متعدد مسائل موجود ہیں، جس کے حل کے لیے ہر سطح پر اجلاس منعقد کرکے پولیو ورکرز کو رہنمائی اور حوصلہ افزائی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹنڈوآدم کی یونین کونسل کنب داڑھوں میں پولیو کا ایک کیس سامنے آنے کی وجہ سے اس علاقے کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ جاری مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلانے کی مکمل کوشش کی جا رہی ہے۔

ہمارا عزم پولیو کا خاتمہ ہے، اور یہ صرف آگاہی میں اضافے سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم کے دوران ضلع کے 5 لاکھ بچوں کو ویکسین دی جائے گی اور 1100 ٹیمیں پورے ضلع میں گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے صحافیوں اور باشعور افراد سے اپیل کی کہ وہ عوام میں آگاہی پیدا کریں اور والدین کو پولیو ویکسین کے حوالے سے قائل کریں۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر ٹنڈوآدم حنین طارق شاہانی نے کہا کہ آج کا اجلاس پولیو مہم کے حوالے سے اہمیت رکھتا ہے، اور اس میں پولیو مہم سے منسلک تمام ملازمین کو مہم کی کامیابی کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر سانگھڑ کی صدارت میں تعلقہ ٹنڈوآدم کے پولیو ورکرز کا ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعلقہ اسپتال ٹنڈوآدم سید فضل شاہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔