پیرس ، پاکستانی سفارت خانے میں قوالی ایوننگ، بختیار علی سنتو اور ان کی ٹیم نے امیر خسرو کی روح پرور صوفی شاعری پیش کر کے سماں باندھ دیا

168
پیرس ، پاکستانی سفارت خانے میں قوالی ایوننگ، بختیار علی سنتو اور ان کی ٹیم نے امیر خسرو کی روح پرور صوفی شاعری پیش کر کے سماں باندھ دیا

پیرس ۔26جنوری (اے پی پی):فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پاکستان کے سفارت خانے میں قوالی ایوننگ میں معروف پاکستانی قوال بختیار علی سنتو اور ان کی ٹیم نے امیر خسرو کی روح پرور صوفی شاعری پیش کر کے سماں باندھ دیا۔

جمعہ کو پاکستانی سفارت خانے کی پریس ریلیز کے مطابق فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔

پیرس ، پاکستانی سفارت خانے میں قوالی ایوننگ، بختیار علی سنتو اور ان کی ٹیم نے امیر خسرو کی روح پرور صوفی شاعری پیش کر کے سماں باندھ دیا

اپنے استقبالیہ خطاب میں انہوں نے کہا کہ قوالی کی صنف 13ویں صدی سے رائج ہے اور اسے مقبول بنانے کا سہرا زیادہ تر حضرت امیر خسروؒ کے سر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت قوالی صرف صوفی بزرگوں کے مزاروں پر گائی جاتی تھی لیکن اب اسے رسمی اور غیر رسمی مواقع، فلموں اور دیگر تقریبات سمیت بڑے پیمانے پر پیش کیا اور سراہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوالی کی ایک رسمی تقریب سے تفریح تک اور ایک روایتی کمیونٹی ایونٹ سے لے کر بین الاقوامی سطح کے ایونٹ تک کے سفر کا سہر اصابری برادران سے لے کر عزیز میاں اور سب سے بڑھ کر نصرت فتح علی خان تک معروف اور ممتاز قوالوں کی ایک پوری نسل کے سر ہے۔ پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان موسیقی کے ایک متنوع اور بھرپور ورثے کا مالک ہے۔

قوالی روح کو چھو لینے والی شاعری اور دھنوں کی وجہ سے پاکستان بھر میں بے حد مقبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بین الاقوامی کنسرٹ میں پیش کی جانے والی قوالی پر وہ سامعین بھی جھوم اٹھے جو قوالی کی زبان نہیں سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قوالی محبت، امن، احترام اور عقیدت کا پیغام دیتی ہے۔

اس موقع پر لاہور سے تعلق رکھنے والے بختیار علی سنتو قوال جن کا شمار نئی نسل کے معروف قوالوں میں ہوتا ہے نے فرانسیسی سامعین کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لیا۔ فرانسیسی حکام اور دیگر ممتاز شخصیات ، سفارت کاروں، موسیقی کے شائقین اور میڈیا سمیت لوگوں کی بڑی تعداد قوالی سے لطف اندوز ہوئی۔تقریب میں مہمانوں کو روایتی پاکستانی کھانے پیش کئے گئے