چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پاکستان میں تعینات شام کے سفیر کی ملاقات،دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال

چیئرمین سینیٹ سے میر چنگیز خان جمالی کی ملاقات

اسلام آباد۔19جنوری (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پاکستان میں تعینات شام کے سفیرڈاکٹر رمیز الرائی نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔ سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ شام کے سفیر نے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونی والی تباہ کاریوں پر چیئرمین سینیٹ سے افسوس کا اظہار کیا۔فریقین نے موسمیاتی تبدیلی کو پوری دنیا کیلئے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے اس پر قابو پانے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ شام کے ساتھ برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہمارے لئے باعث فخر ہیں اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات کو بڑھانے کیلئے پرامید ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان،شام تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں اور اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئے تمام اسلامی برادر ممالک میں اتفاق وقت کی ضرورت ہے۔ مسلم ممالک کو اسلاموفوبیا جیسے مسائل سے نمٹنے کیلئے اپنے اختلافات کو بھلا کر اس مسئلے پر یکجا ہونے کی اشدضرورت ہے۔

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان اورشام کے مختلف بین الاقوامی مسائل پر مشترکہ مفادات ہیں، جس کی عکاسی بین الاقوامی فورمز پر ان کے مشترکہ موقف سے ہوتی ہے۔ صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان نے گوادر اور سی پیک روٹس پر اپنی سمندری بندرگاہ کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاستوں اور چین کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کا ایک منفرد موقع فراہم کیا ہے جس سے ملک شام کو فائدہ اٹھانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کیلئے تجارتی و پارلیمانی وفود کے تبادلوں پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر شام کے سفیر ڈاکٹر رمیز الرائی نے علاقائی امن واستحکام میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطحی تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا گیا اور پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔