چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت گورننس امور بارے جائزہ اجلاس کا انعقاد

31

پشاور۔ 07 جولائی (اے پی پی):چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت گورننس امور کے حوالے سے ہفتہ وار جائزہ اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں محکموں کے سیکرٹریز سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ غیر قانونی تجاوزات کیخلاف جاری آپریشن کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ چیف سیکرٹری آفس سے شئیر کی جارہی ہے۔ چیف سیکرٹری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تجاوزات کیخلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی، سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو این او سیز، اب لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے جاری کی جائیں گی، این او سی کی منظوری کیلئے چیک لسٹ ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کیلئے اس عمل کو آسان بنایا جائے۔ حکومت خیبرپختونخوا بلڈنگ کنٹرول رجیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کام کررہی ہے جس کے لئے لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فعال کیا گیا ہے۔

حکومت خیبرپختونخوا سیاحتی مقامات پر دریاؤں کے اطراف ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو جاری این او سیز اور انکو جاری کرنے والے اہلکاروں کا ڈیٹا بھی اکٹھاکررہی ہے۔ حکومت خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات پر صفائی ستھرائی اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے اقدامات پر اجلاس کو محکمہ سیاحت کی رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق اب تک 412 میں سے 254 ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس نے نکاسی آب اور سیوریج کے نظام کو بہتر کیا ہے۔ گلیات، کمراٹ، کاغان، اپر سوات اور کیلاش ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے زیر انتظام علاقوں میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔اجلاس میں گزشتہ ایک ہفتے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیتے ہوئے ان کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ آٹا، گھی، دالوں، آلو، پیاز، ٹماٹر، چینی کی قیمتوں کے حوالے سے جن اضلاع میں ریٹل اور سیل کا فرق زیادہ ہے وہاں ضلعی انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کی گئیں۔ پی ڈی اے حکام کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پشاور ناردرن سیکشن رنگ روڈ مسنگ لنک پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

اجلاس کو ای آفس سسٹم کے اجراء کے بارے میں بھی بتایا گیا کہ ای آفس کے تحت ای سمری سسٹم پر اس وقت 37 سمریز کا اجراء کردیا گیا ہے جبکہ ای آفس کے حوالے سے مختلف محکموں کی ٹریننگ بھی جاری ہے۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے بڑے اضلاع اربن سینٹرز کی سڑکوں کی مرمت کے لیے سروے کروایا جائے جس کے بعد اربن سینٹرز کی ان سڑکوں پر مرمت کا کام اور ان کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گڈ گورننس روڈمیپ کی رول آؤٹ کانفرنس کے بعد اس پر محکمانہ عملدرآمد پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ یہ روڈ میپ صوبے میں مختلف شعبوں میں گورننس کی صورتحال کا بغور جائزہ لینے کے بعد ترتیب دیا گیا ہے جس میں گورننس، ڈویلپمنٹ اور سکیورٹی کے شعبوں میں صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات کا تعین کیا گیا ہے۔ اس روڈ میپ کے اہداف اگلے دو سالوں میں حاصل کئے جائینگے۔اجلاس کو ایک اور اہم پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یکم جولائی سے تمام محکموں میں ای پروکیورمنٹ ای پیڈز سسٹم کا اجراء کردیا گیا ہے۔

ای پیڈز سسٹم پر اب تک کل 3456 ٹینڈرز اپ لوڈ ہوئے ہیں جن میں سے 420 ایوارڈ ہوچکے ہیں، سسٹم سے حکومتی خریداری کے نظام میں شفافیت کو تقویت ملی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے 8 محکموں میں ای پیڈز سسٹم فعال تھا۔