سرگودھا۔12اگست (اے پی پی):وزیر اعلیٰ پنجاب کے عوامی فلاحی اقدامات پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے سرگودھا کا دورہ کیا۔ انہوں نے خوشاب روڈ اور دیگر بازاروں کا معائنہ کیا اورتجاوزات کے خاتمے اور ٹریفک نظام میں بہتری کیلئے ضروری ہدایات جاری کیں۔ چیف سیکرٹری نے انتظامی افسران کو ہدایت کی کہ کسی کو بے روزگار کیے بغیر شہروں میں تجاوزات کا مستقل خاتمہ اور رکشوں کے بے ہنگم نظام کو کنٹرول کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بازاروں میں پارکنگ اور تجاوزات کے مسئلہ کے حل کیلئے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کی مستقل ڈیوٹیاں لگائی جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز روزانہ دو گھنٹے فیلڈ میں رہ کر تجاوزات اور ٹریفک نظام کو بہتر بنائیں۔ چیف سیکرٹری نے سلانوالی روڈ ڈسپوزل سٹیشن کا معائنہ بھی کیا جہاں پر انہیں چیف آفیسرمیونسپل کارپوریشن نے سیوریج سسٹم بارے بریفنگ دی۔ڈویژنل کمشنر محمد اجمل بھٹی، ڈپٹی کمشنر اورنگزیب حیدر خان اور ایس ای پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سید صولت رضا بھی ان کے ہمراہ تھے۔
بعد ازاں چیف سیکرٹری نے کمشنر آفس میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں ڈویژنل کمشنر، سرگودھا، خوشاب، میانوالی، بھکر کے ڈپٹی کمشنرز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے ڈویژن کے چاروں اضلاع میں وزیر اعلی پنجاب کے عوامی بہبود کے اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور ستھرا پنجاب، پرائس کنٹرول، انسداد پولیو،ریونیو امور بارے ڈپٹی کمشنرز سے بریفنگ لی۔
انہوں نے سرگودھا، خوشاب، بھکر اور میانوالی کے ڈپٹی کمشنرز سے اگلے تین ماہ کا صفائی پلان بھی طلب کر لیا۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ ستھرا پنجاب، پرائس کنٹرول اور انسداد پولیو ہر ڈپٹی کمشنر کی ترجیح ہونی چاہیے، اسسٹنٹ کمشنرز کو ستھرا پنجاب کے اہداف کے حصول لیے متحرک کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرآئزیشن کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں کہا کہ ڈپٹی کمشنرز سیلاب، اربن فلڈنگ اور پہاڑی ریلوں سے نمٹنے کا ہنگامی پلان تیار کریں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ سرکاری اداروں میں کرپشن بارے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی گئی ہے، پبلک سروس ڈلیوری اورگورننس بہتر بنانے کیلئے افسران کو روزانہ 18 گھنٹے کام کرنا ہوگا۔ چیف سیکرٹری نے حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنرز انسداد پولیو سرگرمیوں کی خود نگرانی کریں اور فیلڈ سٹاف کی کارکردگی سے متعلق باقاعدگی سے رپورٹ لیں۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل اور ریونیو اداروں میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کیا جا رہا ہے۔