ڈپلومیٹک بزنس کلب کی جانب سے اسلام آباد میں سفارتکاروں کے 8ویں سالانہ عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد

129
Diplomatic Business Club
Diplomatic Business Club

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):ڈپلومیٹک بزنس کلب کی جانب سے اسلام آباد میں سفارتکاروں کے 8ویں سالانہ عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔چیئرمین محمد عمر شاہ کی زیر قیادت تقریب میں دنیا بھر کے سفارتکاروں کی اقوام عالم کے درمیان اتحاد اور تعاون کی کاوشوں کو اجاگر کیا گیا۔ تقریب کا موضوع "سفارتکار – بحرانوں کو کم کریں اور امن تشکیل دیں”، عالمی استحکام کو فروغ دینے میں سفارت کاری کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے۔چیئرمین محمد عمر شاہ اور سیکرٹری جنرل علی وزیر نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور غیر ملکی سفارتکاروں کو گلدستے پیش کیے۔

تقریب میں غیر ملکی معززین جن میں مالدیپ کے ہائی کمشنر محمد تھوہا ، ڈپٹی ہیڈ آف مشن ہنگری ڈاکٹر استوان گرافجودی ، عمان کے نائب سفیرناصر السلیمانی،اردن مشن کے نائب سربراہ عبدالرحیم حسن، سویتا خوتینگے منسٹر کونسلر کینیا ءسمیت فرانس، کرغز جمہوریہ، ایران کے سفارت کاروں اور مراکش اور تیونس کے اعزازی قونصلوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی اور وزیر مملکت فہد ہارون مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے دور میں سفارت کاری کا کردار ابھر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز ،مکالمے اور شمولیت کے لیے نئی راہیں متعین کرتے ہیں جو ہمیں وسیع تر سامعین تک پہنچنے اور متنوع گروپوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی اجازت دیتے ہیں۔ انہوں نے تحقیق اور ترقی کے لیے ضروری ڈیٹا تک رسائی فراہم کرتے ہوئے کاروباری برادری اور تعلیمی شعبوں کی حمایت کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فہد ہارون نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ محمد عمر شاہ کی قیادت میں ڈپلومیٹک بزنس کلب پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاونت کے لیے اسلام آباد میں پر اثر تقریبات کا انعقاد جاری رکھے گا۔

مہمان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین سید نے بین الاقوامی تعلقات کی تشکیل میں سفارت کاروں کے کردار پر سنجیدہ گفتگو کی۔ انہوں نے پاکستان کی کامیاب سفارتی کوششوں پر روشنی ڈالی جنہوں نے شمالی افریقی ممالک کو نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے عمان سمیت علاقائی اتحادیوں کے ساتھ پاکستان کی سٹریٹجک شراکت داری پر بھی زور دیا، جس نے 1958 میں پاکستان کو گوادر فروخت کرکے سی پیک کی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں بالواسطہ سہولت فراہم کی۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی اسلام آباد کے نائب صدر طارق خان جدون نے مرکزی نکتہ نظرپیش کیا، جنہوں نے سفارتی اور کاروباری اقدامات کے ذریعے پاکستان کی خوشحالی اور معاشی نمو کو فروغ دینے کے لیے ڈپلومیٹک بزنس کلب کے عزم کو سراہا۔

ایف پی سی سی آئی کی صدر کی مشیر افشاں ملک نے سفارت کاروں کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ڈپلومیٹک بزنس کلب کے سیکرٹری جنرل علی وزیر نے سفارت کاروں کے عالمی دن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تقریب کا آغاز کیا، ڈپلومیٹک بزنس کلب نے مسلسل تیسرے سال پاکستان میں یہ دن منایا ہے۔ انہوں نے ڈپلومیٹک بزنس کلب کی کامیابیوں کو بھی شیئر کیا، جس میں 22 ایونٹس کا انعقاد اور 300 سے زائد دیگر کا انتظام شامل ہے۔ انہوں نے 2025 کے اوائل میں سری لنکا، تھائی لینڈ، ملائیشیا، ہنگری، رومانیہ اور پولینڈ میں کلب کی جانب سے آئندہ سنگل کنٹری B2B نمائشوں کا اعلان کیا۔

شکریہ کا ووٹ ڈپلومیٹک بزنس کلب کے سرپرست اور مراکش کے اعزازی قونصل جنرل جناب اشتیاق بیگ نے دیا۔ انہوں نے مہمان خصوصی فہد ہارون، سینیٹر مشاہد حسین، ناصر ایم قریشی (صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس) اور تمام حاضرین کو خراج تحسین پیش کیا۔اشتیاق بیگ نے گزشتہ سال 800 ملین ڈالر تک نےپاکستان اور مراکش کی تجارت پہنچنے کی کامیابی پر بھی روشنی ڈالی ۔ تقریب کا اختتام پر اسلام آباد میں خدمات انجام دینے والے غیر ملکی سفارت کاروں کو یادگاری نشانات پیش کرنے کے ساتھ ہوا، جو ان کی وقف خدمات کی تعریف کی علامت ہے۔