فیصل آباد۔ 28 دسمبر (اے پی پی):ڈپٹی ڈائریکٹرپلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈزمحکمہ زراعت فیصل آبادڈاکٹر عامر رسول نے کہا کہ چوڑے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیاں گندم کی فصل کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو رہی ہیں جبکہ 80 فیصد کھیتوں میں جڑی بوٹیوں سے نقصان کی معاشی حد میں اضافہ تشویشناک صورت اختیار کر گیا ہے لہٰذا کاشتکار فوری کیمیائی زہروں کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی ممکن بنائی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، پوہلی، پیازی، جنگلی پالک، جنگلی مٹر،ھالوں، ریواڑی، سینجی، کرنڈ، شاہترہ، کاشنی، مینا، لیہلی، بلی بوٹی، پیازی، لیہہ اونٹ چرا اور درانک وغیرہ جبکہ باریک یا نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں دمبی سٹی، جنگلی جئی، جنگلی سوانک اور گھاس وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے کو بتایاکہ ان جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے سپرے کرتے وقت چند ایک احتیاطوں کو مد نظر رکھناضروری ہے مثلاًسپرے دھوپ میں اس وقت کی جائے جب اوس جزوی طور پر ختم ہو جائے تاہم ابر آلود موسم اور دھند میں زہرپاشی کا عمل مؤ خر کر دیا جائے نیز چوڑے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے لیے الگ الگ مخصوص زہروں کا سپرے کیا جائے اور کوشش کی جائے کہ کہیں اوور لیپنگ نہ ہو یعنی کوئی جگہ خالی نہ رہے اور نہ ہی کہیں دوہرا سپرے ہو۔
انہوں نے کہاکہ سپرے کیلئے مخصوص ٹی جیٹ نوزل یا فلیٹ فین پیتل کی نوزل استعمال کی جائے۔انہوں نے کہاکہ گندم کی فصل سے چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے بجائی کے 30 سے 35 دن بعد جبکہ باریک یا نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے بجائی کے 45 سے 50 دن بعد زمین کی تروتر حالت میں مخصوص سفارش کردہ زہروں کا سپرے کیاجائے۔
انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیوں کے 3 سے5 پتوں کے مرحلہ پر زہر سے انسداد آسان ہوتا ہے جبکہ سپرے کے لیے پانی 120 لیٹر فی ایکڑ اور خشک وتر میں 150 لیٹر فی ایکڑ تک استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سپرے کے کم از کم دس پندرہ دن تک کھیت کو پانی نہ لگایا جائے اورنہ ہی اس میں گوڈی کی جائے۔