کسی صورت یوکرین کے لیے امریکی حمایت کو روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے ، صدرجو بائیڈن

118
جو بائیڈن

واشنگٹن ۔2اکتوبر (اے پی پی):امریکی صدر جو بائیڈن نے اتحادیوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے لیے امریکا کی مدد جاری رہے گی۔ امریکی چینل سی این بی سی کے مطابق جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ریمارکس دیتے ہوئے کانگریس پر زور دیا کہ وہ جلد سے جلد امدادی پیکج پر بات چیت کریں ،ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہے ، ہم کسی بھی صورت میں یوکرین کے لیے امریکی حمایت کو روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کی اکثریت یوکرین کی مدد کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔

کانگریس کھیلنا بند کرے اور امداد کے اس عمل کو آگے جانے دے۔بہت سے قانون ساز اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کانگریس میں یوکرین کی مدد کے لیے منظوری حاصل کرنا جنگ طویل ہونے کے ساتھ مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔تاہم سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے یوکرین کو اضافی مدد فراہم کرنے کے لیے قانون سازی پر غور کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ایوان نمائندگان کے سپیکر کیون میک کارتھی نے سی بی ایس کے پروگرام فیس آن دی نیشن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو جن ہتھیاروں کی ضرورت ہے وہ ان کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کی ترجیح امریکا اور میکسیکو کی سرحد کی سکیورٹی ہے۔

حکومت کو چلانے کے لیے یوکرین کی امداد میں کٹوتی کر کے کیون میک کارتھی نے سینٹ کے ایک اور پیکج کے لیے بھی راستہ بند کر دیا ہے جس کے تحت یوکرین کو چھ ارب ڈالر کی رقم ملنا تھی۔اب صدر جو بائیڈن امریکی اتحادیوں کو یقین دلانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ یوکرین کو مزید امدادی رقم فراہم کریں گے۔غیرملکی اتحادیوں نے امداد کی فراہمی کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ یورپی یونین کے پالیسی چیف جوزپ بوریل نےدورہ یوکرین کے دوران کہا کہ یوکرین کی مدد کے لیے ایک نئی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ یوکرین کے لیے امریکی حمایت جاری رہے گی۔

گزشتہ ہفتے کیپٹل ہل میں امریکی ایوان نمائندگان کے اراکین نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی ۔ صدر زیلنسکی نے ملاقات کے دوران کہا کہ یوکرین جنگ جیت رہا ہے تاہم اضافی امداد بہت ضروری ہے۔ملاقات کے بعد سینٹر چک شومر نے یوکرین کے صدر کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر ہمیں امداد نہ ملی تو ہم جنگ ہار جائیں گے۔