کشمیریوں کی جہدوجہد آزادی کو دہشت مقبوضہ کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کو سلامتی کونسل نے مسترد کیا، وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان

185

اسلام آباد ۔ 30 اپریل (اے پی پی) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے آزاد کشمیر کی تمام سیاسی قیادت کو دعوت دی ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں، کشمیریوں کی جہدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے سے بھارتی بیانیے کا دنیا کے سامنے توڑ کرنا ہوگا، مقبوضہ کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کو سلامتی کونسل نے مسترد کیا، آزاد کشمیر کی حکومت کا کشمیر کی آزادی کے حوالے سے کردار متعین کرنا ہو گا، آزاد کشمیر کو انتظامی اعتبار سے دنیا کے لئے مثال بنا سکتے ہیں۔ وہ منگل کو یہاں جموں کشمیر ہائوس میں کشمیر سیل اور جموں کشمیر حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جس کا موضوع "مسئلہ کشمیر اور اوورسیز کشمیریوں کا کردار” تھا۔ بعد ازاں انہوں نے اوورسیز کمشنر کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ سیمینار سے راجہ نجابت حسین، فدا حسین کیانی، نسیمہ وانی، راجہ زبیر کیانی نے بھی خطاب کیا جبکہ سیمینار میں بڑی تعداد میں بیرون ملک سے اوورسیز کشمیریوں نے شرکت کی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ایک ارب 30 کروڑ کا بڑا ملک ہونے کے ناطے دنیا کے سامنے بھارت کا بیانیہ زیادہ چلتا ہے، ہم نے اس بیانیے کا تدارک کرنا ہے اور اوورسیز کشمیریوں کو اس کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ طاقت کے استعمال کا حق ریاست کو ہونے کا بیانیہ ایسٹ تیموراور سوڈان میں کیوں نہیں تسلیم کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر میں اوورسیز کمشیریوں کا کردار نہایت اہم ہے۔ مسلم حکمرانوں نے اپنی بیوقوفی سے اپنے ملک تباہ کرائے۔ ہمارا مؤقف واضح ہے کہ بھارت کشمیر سے نکل جائے۔ اقوام متحدہ کشمیر کے حوالے سے کمیشن بنائے۔ اوورسیز کمشیریوں کو وہاں کی قومی سیاست میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔ ہماری محنت اس وقت رنگ لائے گی جب عالمی میڈیا ہمارا مؤقف اجاگر کرے گا ۔کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کے لئے فلسطین طرز پر ہمیں اپنے بچوں سمیت جدوجہد کے لئے نکلنا ہو گا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیاکہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کریں۔ یورپی ممالک کے ذمہ داران کو ای میل کے ذریعے اپنا مؤقف پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ یورپ کی سوسائٹی جاندار ہے ہمیں ان تک اپنا پیغام پینچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کی حکومت کا کام مسئلہ کشمیر اجاگر کرنا اور آزاد خطے میں گڈ گورننس کا قیام ہے۔ آزاد کشمیرمیں سیاحت اور ہائیڈل کو ترقی دے کر دیگر اقدامات سے آزاد کشمیرانتظامی اعتبار سے رول ماڈل بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی میں آزاد کشمیر کو باقاعدہ عالمی مبصر کا درجہ دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر زمینی تنازعہ نہیں ہے بلکہ حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کے تمام سیاستدانوں کو دعوت دی کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پر کسی ایک دن یورپ کے کسی ملک میں اکٹھے ہوں اس سے دنیا پر یکجہتی کا پیغام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے حق خود ارادیت کا فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر بینک آئندہ سال شیڈولڈ بینک بن جائے گا۔ کشمیری تارکین وطن اس ضمن میں تعاون کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بڑے بینکوں کی آزاد کشمیر کی برانچوں میں 294 ارب روپے جمع ہیں تاہم وہ 2 فیصد قرض دیتے ہیں جبکہ کشمیر بینک 25 فیصد قرض دے رہا ہے۔