کھاریاں سے اسلام آباد موٹروے چار لین کے بجائے چھ لین کی جائے، سیفٹی و سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ، موٹرویز پرحفاظتی باڑ چوری سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کی جائے ، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی ہدایت

132
Abdul Aleem Khan
Abdul Aleem Khan

اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں موٹرویز پر حفاظتی باڑ کب اور کہاں ٹوٹی یا چوری ہوئی اس معاملے کی تحقیقات کر کے ایک ہفتے میں ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ پیش کی جائے،مستقبل میں موٹرویز کے اطراف حفاظتی جنگلوں کی چوری یا نقصان ناقابل برداشت ہوگا اور متعلقہ حکام اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ جمعرات کو جاری بیان کے مطابق یہ ہدایات انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ کھاریاں سے اسلام آباد موٹروے کی تعمیر میں درپیش رکاوٹیں دور کی جائیں اور اسے 4 نہیں بلکہ 6 لین کا بنایا جانا چاہئے تاکہ شہریوں کی مستقبل کی ضروریات کو بھی مد نظر رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ موٹرویز پر سیفٹی اور سکیورٹی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا اور اس ضمن میں محکمے کو مستقل اور مربوط پالیسی بنا کراس پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔ انہوں نے ملک کی تمام موٹرویز پر مرمت کے کام کو بھی تیز رفتاری کے ساتھ مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے موٹرویز سے نئے انٹر چینجز نکالنے کے لئے ایک ہفتے میں ایس او پیز طلب کر لئے اور ہدایت کی کہ این ایچ اے سب کے لئے ایک جیسا طریقہ کار بنا کر اسے ویب سائٹ پر ڈالے۔ عبدالعلیم خان نے اجلاس میں بلوچستان کی کوئٹہ سے کراچی کی شاہراہ این 25 کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کے لئے بہت اہم ہے لہذا اسے جلد از جلد مکمل کرنا ہوگا۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے وفاقی وزیر مواصلات کو مختلف صوبوں میں جاری منصوبوں کی رفتار اور مکمل ہونے والے کام کے بارے میں بریفنگ دی جبکہ ایم ون موٹروے سے اسلام آباد ائیرپورٹ کو رسائی دینے سمیت مختلف پالیسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجیحی منصوبہ جات اور مختلف منصوبوں پر بجٹ مختص کرنے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اور اُن سے اہم امور پر حتمی منظوری لی گئی۔