گندم کی فصل کے گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریبی ایام کو انتہائی نازک مرحلہ قرار دیدیاگیا

117
Wheat crop
Wheat crop

فیصل آباد۔ 17 جنوری (اے پی پی):محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈویژنل ڈائریکٹر چوہدری عبدالحمید نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ گندم کی بمپر کراپ کے حصول کیلئے ماہرین کی سفارشات کے مطابق بروقت آبپاشی بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے نہ صرف پیداوار میں اضافہ بلکہ پانی کی بچت بھی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ گندم کے کاشتکاراچھی پیداوار کیلئے وقت پر کاشت کی گئی گندم کو دوسرا پانی بوائی کے 80سے90دن بعد جبکہ پچھیتی کاشتہ فصل کو دوسرا پانی 70سے80دن بعد (گوبھ کے وقت)لگائیں۔انہوں نے کہاکہ کا شتکاراگر پہلے پانی کے ساتھ ایک بوری یوریا فی ایکڑ نہیں ڈال سکے تو دوسرے پانی کے ساتھ ڈال دیں۔انہوں نے بتایا کہ گندم کی فصل کا آبپاشی کے لحاظ سے دوسرا نازک مرحلہ اس وقت شروع ہو تاہے جب فصل گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریب ہواوریہ نازک مرحلہ وقت کاشت کے 80سے 90دن بعد شروع ہوتاہے ا سلئے اگر اس مرحلے پر پانی کی کمی آجائے تو زرپاشی کا عمل متاثر ہوتاہے جس کی وجہ سے سٹوں میں دانے کم بنتے ہیں اور پیداوار میں 12فیصد تک کمی واقع ہو جاتی ہے لہٰذاگوبھ کی حالت میں فصل کو پانی ضرور لگانا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ بارانی علاقوں میں کاشتکارجڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گو ڈی اورآبپاش علاقوں میں چوڑے پتوں اور نوکیلے پتوں والی جڑی بو ٹیوں کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے جڑی بوٹی مار زہروں کا سپرے کریں۔انہوں نے بتایاکہ سائنسدانوں کے مطابق ہمارے گندم کے 80فیصد کھیتوں میں جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حدسے زیادہ ہوتی ہیں جنہیں کیمیائی زہریں سپر ے کرکے تلف کیا جانا ضروری ہے۔انہوں نے بتایاکہ جڑی بوٹیاں پیداوار کو 44فیصد کم کر سکتی ہیں اسلئے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں۔