گوتم اڈانی اور ساتھیوں پر امریکا میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لئے رشوت دینے کی فرد جرم عائد ، گرفتاری کے وارنٹ جاری

76
Indian businessman Gautam Adani
Indian businessman Gautam Adani

واشنگٹن۔21نومبر (اے پی پی):بھارت کے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی اور ان کے متعدد ساتھیوں پر امریکا میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لئے 25 کروڑ ڈالر رشوت دینے کی فرد جرم عائد کر کے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔گوتم اڈانی نے امریکا کے حالیہ صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد امریکا میں دس ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے جن افراد پر فرد جرم عائد کی ہے ان میں گوتم اڈانی کے علاوہ اڈانی گرین انرجی کے دو دیگر ایگزیکٹوز، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور ونیت جین بھی شامل ہیں۔امریکی ریاست نیویارک کے شہر بروکلین میں امریکی اٹارنی کے دفتر نے کہا ہے کہ اڈانی گروپ نے قابل تجدید توانائی کی بھارتی کمپنی کے دو دیگر ایگزیکٹوز کے ساتھ 2020 اور 2024 کے درمیان شمسی توانائی کی فراہمی کے معاہدوں (جن سے ان کو دو ارب ڈالر منافع حاصل ہونے کی توقع تھی) کو حاصل کرنے کے لئے بھارتی سرکاری اہلکاروں کو 250 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت دینے سے اتفاق کیا ۔

نیو یارک کی ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل لزا ملر نے بتایا کہ فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے امریکی سرمایہ کاروں کی قیمت پر بدعنوانی اور دھوکہ دہی کےذریعےامریکا میں توانائی کی فراہمی کے انتہائی بڑے کانٹریکٹ اور فنانس حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔امریکی استغاثہ کا کہنا ہےکہ قابل تجدید توانائی کمپنی ( جس کا نام نہیں بتایا گیا)نے اس عرصے کے دوران جھوٹے اور گمراہ کن بیانات کی بنیاد پر 3 بلین ڈالر سے زیادہ کے قرضے اور بانڈز اکٹھے کئے ہیں۔اڈانی گروپ اور امریکا میں بھارت کے سفارت خانے نے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔گوتم اڈانی کا شمار دنیا کے20امیر ترین افراد میں ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان معاہدوں سے اڈانی گروپ کو دو ارب ڈالر منافعے کی توقع تھی۔اڈانی گروپ کےسربراہ پر الزام ہے کہ انہوں نے اربوں ڈالر لگانے والے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا کیونکہ انہوں نے بھارتی حکام کو 25 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی رشوت دے کر منافع بخش شمسی توانائی کی فراہمی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کے منصوبے کو سرمایہ کاروں سے چھپایا۔عدالتی ریکارڈ کے مطابق جج نے گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں،استغاثہ ان وارنٹس کو غیر ملکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

پراسیکیوٹرز نے مزید کہا کہ اس کیس میں پانچ دیگر افراد پر متعلقہ مجرمانہ سازش کے الزامات لگائے گئے ہیں، ان میں ایک اور قابل تجدید توانائی کمپنی کے دو ایگزیکٹوز اور ایک کینیڈین سرمایہ کار کے تین ملازمین شامل ہیں۔استغاثہ نے بتایا کہ آٹھ ملزمان میں سے سات بھارتی شہری ہیں اور وہ بھارت میں ہی مقیم ہیں جبکہ آٹھواں شخص سیرل کیبنیس ہے جو فرانس اور آسٹریلیا کی دہری شہریت رکھتا ہے او رسنگاپور میں مقیم تھا۔