سیالکوٹ۔22جنوری (اے پی پی):گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے اشتراک سے سیرت سٹڈی سنٹر میں اسلامی کیلی گرافی نمائش اور اقبال،قائد اعظم اور پاکستان، تصور ، حصول اورتعمیر کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر اور سینئر وائس پریذیڈنٹ الخدمت فاؤنڈیشن میاں آصف اقبا ل نے نمائش کا افتتاح کیا ۔شعبہ اسلامیات اور فائن آرٹس کی طالبات نے کینوس پر انتہائی خوبصور ت رنگوں اور خطاطی کی مختلف اقسام میں قرآنی آیات ،کلموں اور اسماء الحسنی کے ایسے فن پارےتخلیق کئے جسے مہمانوں نے خوب سراہا۔سیمینار کے ابتدائیہ کلمات ادا کرتے ہوئے چیئرپرسن ادارہ علوم عربی و اسلامیات ڈاکٹر سیدہ سعدیہ کا کہنا تھاکہ جو قومیں اپنے ماضی کو بھول جاتی ہیں ان حال اور مستقبل کبھی تابناک نہیں ہو سکتا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری نوجوان نسل وہ عادتیں اپنا رہی ہے جس سے قومیں تباہ ہوئیں ،ہمیںاپنی نسلوں کو ان عادات سے بچانے کی ضرورت ہے ۔میاں آصف بھلی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقبال کے خطبہ الہ آباد پر تاریخی اور تحقیقی حوالہ جات کے ساتھ سیر حاصل گفتگو کی ۔مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے اپنے خطاب میں پاکستان کے حصول کےلئے علامہ اقبال اور قائد اعظم کی دن رات کی انتھک محنت اور کاوشوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے علامہ اقبال کی شاعری کی روشنی میں پاکستان کا تصور اور نوجوانوں کےلئے ان کا پیغام پر روشنی ڈالی ۔طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ،اپنے ہنر کو مثبت انداز میں استعمال کریں ،اورایک دوسرے کے لئے آسانیاں پیدا کریں ، رسول کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے اسوہ حسنہ ہے جس پر عمل کرکے ہم دونوں جہانوں میں کامیاب ہو سکتے ہیں ۔
شہر اقبال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہر اقبال سے زرخیز زمین کوئی نہیں جس نے اقبال و فیض پیدا کئے۔انہوں نے سیالکوٹ میں اپنی پذیرائی پر خصوصی شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اعاد ہ کیا کہ وہ سیالکوٹ کی بیٹیوں کو تعلیم اور تحقیق کے میدان میں دنیا کا مقابلہ کرنے کا ہنر سکھائیں گی تاکہ وہ بھی اقبال اور فیض کی طرح دنیا میں سیالکوٹ کا نام روشن کریں ۔انہوں نے سیرت سٹڈی سنٹر کے سیکریٹر ی اسد اعجاز کا سیرت النبی پر تحقیق اور اس کی ترویج کی کاوشوں کو سراہا ۔صدارتی خطبہ میں سنئیر نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن میاں محمد آصف اقبال کا کہنا تھا کہ انسان آیات الٰہی کی تفسیر ہے،اسے ایک مقصد تحت زندگی گزارنی چاہیے نوجوانوںکو ایک مقصد کا تعین کرکے مثبت سوچ کے ساتھ اس کوحصول کرنا چاہیے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اقبال اور قائد کے پاکستان کو چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضروت ہے ۔
انہوں نے مختلف اقوال ِزریں اور شاعری کے مفہوم کے ساتھ طالبات کو احسن انداز میں زندگی گزارنے کا درس دیا۔سیمینار کے اختتام پر خطاطی نمائش میں حصہ لینے والی طالبات میں اعزازی اسناد تقسیم کی گئیں ۔ نمائش اور سیمینار میں وائس پریزیڈنٹ سیرت سٹڈی سنٹر دائود سائیر، ممبر ایگزیکٹو باڈی خاور انور خواجہ ،پرو وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر زرین فاطمہ،ڈین فیکلٹی آف بزنس اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر الیاس،کنٹرولر امتخانات ملک گلشان اسلم،پروفیسر ڈاکٹر طارق،ڈاکٹر افضال بٹ ، تعلیمی اور انتظامی شعبہ جات کے سربراہان ،طالبات ،سول سوسائٹی کے ممبران اور میڈیا کے نمائندگان نے شرکت کی۔